ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 3950

فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا

0

فلسطینی فوٹو جرنلسٹ مُعتز عزايزة نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا۔

الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) سے وابستہ فوٹو جرنلسٹ مُعتز ہلال عزايزة نے غزہ کی کوریج کے لیے فرانس میں اہم اعزاز ’فریڈم پرائز‘ اپنے نام کر لیا۔

مُعتز عزايزة کو منگل کے روز فرانس کے شہر کان (Caen) میں منعقدہ ایک تقریب میں غزہ میں جنگ کی جرات مندانہ اور دستاویزی نوعیت کی کوریج کرنے کے لیے ان کے کام پر ’انعامِ آزادی‘ سے نوازا گیا۔

جب اسرائیلی فورسز نے فلسطینی سرزمین پر جارحیت کی تو ابتدائی کئی مہینے عزايزة غزہ میں مقیم رہے، اس دوران انھوں نے روزانہ کی بنیاد پر ویڈیو رپورٹس دیں، اور اسرائیلی افواج کے حملوں اور فلسطینی عوام کے مصائب کی تصاویر دنیا کو دکھائیں، جن کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ان کی فالوئنگ میں بھی زبردست اضافہ ہوا۔

فریڈم پرائز کے حوالے سے فرانسیسی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس انعام کے لیے فرانس اور دنیا بھر سے 15 سے 25 سال کی عمر کے افراد کسی ایسے متاثر کن شخص یا تنظیم کا انتخاب کرتے ہیں، جس نے آزادی کے لیے مثالی جدوجہد کی ہو۔

فوٹو جرنلسٹ معتز نے ایوارڈ وصول کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہا ہم فلسطینی 1948 سے اسرائیلی قبضے کے مظالم کا شکار ہیں، میری خواہش تھی کہ جب میرا ملک اسرائیلی قبضے سے آزاد ہو تو اس فریڈم پرائز سے نوازا جائے۔ غزہ میں میرے لوگ اب بموں اور بھوک سے مر رہے ہیں، جب کہ دنیا خاموش ہے اور کوئی بھی اس نسل کشی کو نہیں روک سکتا۔ کوئی بھی اسرائیل کو اس کے جرائم کا جواب دہ نہیں ٹھہرا سکا۔ لیکن ہم اپنی آزادی کے لیے بے خوفی سے اور بغیر تھکے لڑیں گے جب تک کہ ہم آزادی کا چہرہ نہ دیکھ لیں، ہماری زمین کی، میری لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ یاد رکھیں کہ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا کوئی بھی آزاد نہیں ہے۔

فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس دکھانے پر ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری

0
توہین عدالت کیس

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا اور ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس دکھانے پر ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سےمتعلق توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سپریم کورٹ بینچ میں جسٹس عرفان سعادت،جسٹس نعیم افغان شامل ہیں ، سپریم کورٹ کےطلب کرنےپر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ٹی وی والے سب سے زیادہ گالم گلوچ کو ترویج دیتے ہیں ، ٹی وی چینل کہہ دیتےہیں فلاں نے تقریر کی ہم نے چلا دی یہ اظہار رائے کی آزادی ہے ،فیصل واوڈا کی کانفرنس کو تمام ٹی وی چینلز نے چلایا، کیا اب ٹی وی چینلز کو بھی توہین عدالت کا نوٹس کریں، جس پر اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ میرے خیال میں نوٹس بنتاہے۔

مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس : مصطفیٰ کمال کی معافی کی درخواست مسترد

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ پیمرا نے عجیب قانون بنا دیاہے کہ عدالتی کارروائی رپورٹ نہیں ہوگی، یہ زیادتی ہے کارروائی کیوں رپورٹ نہیں ہوگی۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ٹی وی چینلزکی ذمہ داری ہے کہ اپنےپلیٹ فارم کوتوہین کیلئےاستعمال نہ ہونےدیں ، ٹی وی چینلز نے اپناپلیٹ فارم مہیا کرنا چھوڑ دیا تو معاملہ ختم ہو جائے گا ،دو ججز کے بارے میں ایسی باتیں بولی گئیں اور ٹی وی چینلز نے نشر کیا۔

سپریم کورٹ نےعدالتی رپورٹنگ پر پابندی سے متعلق پیمرا نوٹیفکیشن طلب کرتے ہوئے توہین عدالت سےمتعلق مواد نشرکرنے پر پابندی کے پیمرا نوٹیفکیشن پر جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ایسی پریس کانفرنس نشر ہوتی ہیں توکوئی مسئلہ نہیں مگرعدالتی کارروائی سے مسئلہ ہے؟ وکیل پیمرا نے بتایا کہ مجھے ابھی اس سے متعلق ہدایات نہیں تو جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مزید کہا کہ پریس کانفرنس کے بجائے ہمارے سامنے کھڑے ہو کربات کرتے، مجھ سے متعلق جو کچھ کہا گیا کبھی اپنی ذات پر نوٹس نہیں لیا ، آپ نے عدلیہ پر بات کی اس لیے نوٹس لیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ٹی وی چینلز کو بھی نوٹس کر رہے ہیں ، کبھی ہم نے یہ کہا کہ فلاں کو پارلیمنٹ نے توسیع کیوں دے دی ، آپ نےکس حیثیت میں پریس کانفرنس کی تھی ، آپ بار کونسل کے جج ہیں کیا۔

چیف جسٹس نے صحافیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بھی لوگ بیٹھے ہیں بڑی بڑی ٹویٹس کرجاتے ہیں ، جو کرنا ہے کریں بس جھوٹ تونہ بولیں ،صحافیوں کو ہم نے بچایا ہے ان کی پٹیشن ہم نے اٹھائی۔

صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت روسٹرم پر آئے اور کہا کہ پیمرا عدالتی رپورٹنگ پرپابندی نہیں لگا سکتا ،پیمرا کو ٹی وی پروگرامزمیں بے بنیاد باتوں کودیکھناچاہیے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کئی لوگ فیصلوں پراعتراض کرتےہیں، پوچھا جائےفیصلہ پڑھاتوجواب ہوتا ہے،نہیں۔

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سینیٹر فیصل واوڈا اور ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال توہین آمیز پریس کانفرنس نشر کرنے پر تمام ٹی وی چیلنز کو نوٹسز جاری کردیا۔

عدالت نے تمام ٹی وی چینلز سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 28 جون تک ملتوی کردی

’وہ مستقبل کا اسٹار ہے‘ پونٹنگ نے کس پاکستانی کرکٹر کیلئے کہا؟

0

آسٹریلیا کے عظیم کھلاڑی رکی پونٹنگ کا خیال ہے کہ پاکستان کی ٹیم بابر اعظم کی قیادت میں بہت زیادہ مستحکم نظر آرہی ہے، انہوں نے ایک نوجوان بلے باز کیلئے پیش گوئی کی کہ وہ آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ میں کچھ خاص کرسکتا ہے۔

بابر اعظم کو رواں سال کے آغاز میں پاکستان کے وائٹ بال کے کپتان کے طور پر مختصر مدت کیلئے ہٹانے کے بعد واپس بحال کیا گیا تھا۔

پونٹنگ نے دی آئی سی سی ریویو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”کپتانی صرف کچھ لوگوں کو سوٹ کرتی ہے، ہر کسی کا کام کپتانی کرنا نہیں ہوتا“۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے طویل عرصے میں یہ مشاہدہ کیا ہے کہ کچھ بہترین کھلاڑی جنہوں نے کرکٹ کھیلی ہے، ضروری نہیں کہ وہ بہترین کپتان بھی بن سکیں۔

سابق آسٹریلوی کپتان نے کہا کہ اگرچہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی قسمت بدلنے کی ذمہ داری زیادہ تر بابراعظم اور محمد رضوان پر رہے گی، ایسے میں پونٹنگ کا خیال ہے کہ بیٹنگ آرڈر میں سب سے اوپر ایک نوجوان بلے باز ہے جو کچھ خاص کرسکتا ہے۔ سابق آسٹریلوی کپتان نے صائم ایوب کی طرف اشارہ کیا۔

انہو ں نے کہا کہ صائم ایوب نے آئرلینڈ کے خلاف پاکستان کی حالیہ T20I سیریز کے دوران رضوان کے ساتھ بیٹنگ کا آغاز کیا اور پونٹنگ کے خیال میں بائیں ہاتھ کے بلے باز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کچھ خاص کرسکتے ہیں۔

سنجے منجریکر نے پاک بھارت میچ سے قبل پاکستان ٹیم کو خبردار کردیا

سابق آسٹریلوی کپتان نے کہا کہ وہ ایک مناسب کھلاڑی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ مستقبل کا بڑا اسٹار ثابت ہوگا۔

توہین عدالت کیس : مصطفیٰ کمال کی معافی کی درخواست مسترد، فیصل واوڈا سے دوبارہ طلب

0
توہین عدالت کیس

اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال کی معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصل واوڈا سے شوکاز نوٹس پر دوبارہ ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سےمتعلق توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سپریم کورٹ بینچ میں جسٹس عرفان سعادت،جسٹس نعیم افغان شامل ہیں ، سپریم کورٹ کےطلب کرنےپر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ مصطفیٰ کمال کی جانب سے غیر مشروط معافی مانگ لی گئی، صرف ایک صفحہ کے جواب میں معافی مانگی ہے۔

فروغ نسیم نے مصطفیٰ کمال کا معافی کا بیان پڑھ کر سنادیا اور کہا کہ مصطفیٰ کمال نے بالخصوص 16 مئی کی پریس کانفرنس پرمعافی مانگی، انھوں نے پریس کانفرنس زیر التوا ربا کی اپیلوں سے متعلق کی تھی، ربا کی اپیلوں کے تناظر میں بات کی تھی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا ربا کی اپیلیں کہاں زیر التوا ہیں،فروغ نسیم نے بتایا کہ ربا اپیلیں سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ میں زیر التوا ہیں، جس پر چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ تکنیکی طور پر وہ ایک الگ ادارہ ہے، شریعت اپیلٹ بینچ کے جج جسٹس غزالی وفات پاگئےتھے۔

فروغ نسیم نے استدعا کی عدالت غیرمشروط معافی قبول کرکےتوہین عدالت کارروائی ختم کردے، جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے میرا خیال ہے میں نے توہین عدالت کا نوٹس پہلی بار کیاہے، فیصل واوڈا تو سینیٹ میں ہیں وہاں مزید سلجھے لوگ ہونےچاہئیں، ارکان پارلیمنٹ عدلیہ پر حملہ کرےگاتویہ ایک آئینی ادارے کا دوسرے پر حملہ ہوتا ہے۔

وکیل رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ میرے خیال میں مصطفیٰ کمال کی باتیں توہین عدالت کےزمرےمیں نہیں آتیں تو چیف جسٹس نے استفسار کیا یہ توہین نہیں تھی تومعافی کس بات کی مانگ رہے ہیں ،قوم کو ایسی پارلیمنٹ اور عدلیہ چاہیے جس کی عوام میں عزت ہو، آپ ڈرائنگ روم میں بات کرتے تو الگ بات تھی، پارلیمنٹ میں بات کرتےتب بھی کچھ تحفظ حاصل ہوتا، پریس کلب میں بات کریں ،میڈیا دکھائے تومعاملہ الگ ہے۔

توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے مصطفیٰ کمال سمجھتے ہیں توہین عدالت نہیں کی تو پھر معافی قبول نہیں کرینگے، قوم کا تقاضاہے پارلیمنٹ اور عدلیہ اپنےامور کی انجام دہی کرے، پارلیمنٹ نے آرٹیکل270میں ترمیم کی ہم نے کوئی بات نہیں کی، ہمیں پارلیمنٹ کا احترام ہے، پاکستان کی خدمت کےلئے تنقید کرنی ہے تو ضرور کریں ، اراکین پارلیمنٹ کا حق نہیں کہ وہ دوسرے آئینی ادارے پرتنقید کرے

وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے معافی اس لیے مانگی کیونکہ عدالتوں کی بہت عزت کرتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ معافی کی گنجائش دین اسلام میں قتل پربھی ہےمگرپہلےاعتراف لازم ہے تو وکیل کا کہنا تھا کہ اسلام تو اور بھی بہت کچھ کہتا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فروغ نسیم سے مکالمے میں کہا کہ آپ نے پریس کلب میں جا کر معافی نہیں مانگی تو وکیل کا کہنا تھا کہ پریس کلب میں معافی مانگناشرط ہےتومصطفیٰ کمال ایساکرنےپربھی تیارہیں۔

چیف جسٹس نے فیصل واوڈا سے استفسار کیا آپ تو سینیٹر ہیں؟ فیصل واوڈا نے جواب میں کہا کہ جی مائی لارڈ تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ سینیٹ تو ایوان بالا ہوتاہے، سینیٹ میں زیادہ سلجھے ہوئے لوگ ہوتےہیں۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے کہا ججز کی دوہری شہریت کی آئین میں ممانعت نہیں تو چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ آپ یہ بات کیوں کر رہے ہیں تو اٹارنی جنرل نے جواب دیا ججز کی دہری شہریت کی بات پریس کانفرنس میں کی گئی، ججز کے کنڈکٹ پربات کرناتوہین عدالت میں آتا ہے، ارکان پارلیمنٹ کو بات کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیے۔

عثمان اعوان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں بھی ججزکے کنڈکٹ کو زیربحث نہیں لایا جاسکتا، عدالت کوبھی اس طرح ایوان کی کارروائی کا اختیار نہیں، دونوں ملزمان کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ وہ ارکان پارلیمنٹ ہیں، رکن پارلیمنٹ دہری شہریت نہیں رکھ سکتا جو پارلیمنٹ کا ہی بنایاگیا قانون ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ ہمارےسامنےدہری شہریت کا معاملہ نہیں توہین عدالت کاکیس ہے، آئین پاکستان دیکھیں، کتنےخوبصورت الفاظ سے شروع ہوتا ہے، ہمیں کسی کو توہین کا نوٹس دینے کا شوق نہیں، امام نے فرمایا تھا کسی سے اختلاف ایسے کریں کہ اس کے سر پر چڑیا بیٹھی ہو تو بھی نہ اڑے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیاہمیں لوگوں نے ایک دوسرے سے لڑنے پربٹھایاہے؟ ہم نے یہ نہیں کہا کہ ہمارے فیصلوں پرتنقید نہ کریں، فیصل واوڈا کے وکیل کی بڑی شرعی شکل ہے، اللہ کرے ہمارے اعمال بھی شرعی ہوجائیں۔

فیصل واوڈا کے وکیل معیزاحمدروسٹرم پر آئے ، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ٹی وی والے سب سے زیادہ گالم گلوچ کو ترویج دیتے ہیں ، ٹی وی چینل کہہ دیتےہیں فلاں نے تقریر کی ہم نے چلا دی یہ اظہار رائے کی آزادی ہے ، فیصل واوڈا کی کانفرنس کو تمام ٹی وی چینلز نے چلایا، کیا اب ٹی وی چینلز کو بھی توہین عدالت کا نوٹس کریں، جس پر اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ میرے خیال میں نوٹس بنتاہے۔

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ پیمرا نے عجیب قانون بنا دیاہے کہ عدالتی کارروائی رپورٹ نہیں ہوگی، یہ زیادتی ہے کارروائی کیوں رپورٹ نہیں ہوگی۔

سپریم کورٹ نےعدالتی رپورٹنگ پر پابندی سے متعلق پیمرا نوٹیفکیشن طلب کرتے ہوئے توہین عدالت سے متعلق مواد نشرکرنے پر پابندی کے پیمرا نوٹیفکیشن پر جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ایسی پریس کانفرنس نشر ہوتی ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں مگر عدالتی کارروائی سے مسئلہ ہے؟ وکیل پیمرا نے بتایا کہ مجھے ابھی اس سے متعلق ہدایات نہیں تو جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مزید کہا کہ پریس کانفرنس کے بجائے ہمارے سامنے کھڑے ہو کربات کرتے، مجھ سے متعلق جو کچھ کہا گیا کبھی اپنی ذات پر نوٹس نہیں لیا ، آپ نے عدلیہ پر بات کی اس لیے نوٹس لیا۔

وکیل فیصل واوڈا نے کہا کہ میرے موکل پیمرا سےمتعلق بات کرنا چاہتے ہیں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی نہیں آپ کوسننا ہے، آپ وکیل ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل معیزاحمد سے استفسارکیا آپ معافی نہیں مانگنا چاہتے؟ تو وکیل کا کہنا تھا کہ جواب جمع کرایا ہے ، عدالت میں پڑھنا چاہتا ہوں تو چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے کلائنٹ نے کہا کیا؟ پہلے دیکھتے ہیں توہین عدالت بنتی یانہیں، جس پر وکیل معیزاحمد نے کہا کہ میں اس پریس کانفرنس کے بعدہونے والے سوال جواب پڑھناچاہتا ہوں۔

جسٹس عرفان سعادت نے مکالمے میں کہا کہ آپ نے صحافی کے جواب میں کہا دوججز کیخلاف بات کرنے آیا ہوں، آپ نے پریس کانفرنس پاکستان کےلوگوں کے بارےمیں نہیں کی،آپ نے دو انتہائی قابل احترام ججزپر بات کی ہے۔

چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ اس پریس کانفرنس سے کس کی خدمت کرنا چاہتے تھے، کیا آپ نے کوئی قانون بدلنے کے لئے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا ، ہم نے کبھی کہا فلاں سینیٹر نے اتنے دن اجلاس میں شرکت کیوں نہیں کی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ٹی وی چینلز کو بھی نوٹس کر رہے ہیں ، کبھی ہم نے یہ کہا کہ فلاں کو پارلیمنٹ نے توسیع کیوں دے دی ، آپ نےکس حیثیت میں پریس کانفرنس کی تھی ، آپ بار کونسل کے جج ہیں کیا۔

چیف جسٹس نے صحافیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بھی لوگ بیٹھے ہیں بڑی بڑی ٹویٹس کرجاتے ہیں ، جو کرنا ہے کریں بس جھوٹ تونہ بولیں ،صحافیوں کو ہم نے بچایا ہے ان کی پٹیشن ہم نے اٹھائی۔

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں مصطفیٰ کمال کی فوری معافی کی استدعا مسترد کردی، اٹارنی جنرل نے کہا کہ توہین عدالت پر سزا کے ساتھ ایک لاکھ روپے جرمانہ ہے تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک بیان میں کوئی 10بار توہین کرے تو جرمانہ 10 لاکھ ہوگا ؟ جس پر وکیل فروغ نسیم نے پوچھا کہ جرمانہ ایک لاکھ روپے ہی ہوگا۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ 16مئی کے بعدسےاس گفتگو کےحق میں ایک لفظ نہیں بولا، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کو اشارہ مل گیا ہے وہ پریس کانفرنس کریں گے۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہ آپ پراسکیوٹر ہیں ایسی بات نہ کریں ، کیا فیصل واوڈا ،مصطفیٰ کمال نے ندامت دکھانے کیلئےکوئی اور پریس کانفرنس کی تو وکیل مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ ایسی کوئی بھی پریس کانفرنس نہیں کی گئی،

چیف جسٹس نے وکیل حافظ عرفان کو قرآن و حدیث کے حوالوں سےمعاونت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو وقت دیتے ہیں اس بارے میں سوچ لیں ، جھوٹ بولنےسےڈالرملتے ہیں ،سارے صحافیوں کو ہم نے بچایا، اگر آپ کو مزید وقت درکار ہے بتا دیں، عدالتی فیصلوں پرضرور تنقید کریں اڑا کر رکھ دیں، سی نے میرے فیصلے پر تنقید کرنی ہے تو پڑھ کر کریں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے استفسار کیا کیا فیصل واوڈا معافی مانگ رہے ہیں یا نہیں؟ وکیل نے بتایا کہ مشاورت کے بعد عدالت کو آگاہ کریں گے۔

عدالت نے توہین عدالت کیس میں فیصل واوڈا سےشوکاز نوٹس پر دوبارہ ایک ہفتےمیں جواب طلب کر لیا، فروغ نسیم نے کہا کہ ہم قانون بدلنا چاہتے تھے ، اس پر شورپڑجاناتھا تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شور کیوں پڑنا تھا، جس پر فروغ نسیم نے مزید کہا کہ اس معاملے پر فی الحال کچھ نہیں کہنا چاہتا ،مصطفیٰ کمال کی حد تک نوٹس واپس لےلیں ، مصطفیٰ کمال صرف رباکو اللہ کیساتھ جنگ کہتےہیں ،اس کیس کا فیصلہ چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے مجھے تولگا تھا وہ مذہبی جماعتوں کاکیس ہے ، پہلی بار پتا چلا ایم کیو ایم بھی شریک ہے اور سماعت کا حکم نامہ لکھوا دیا، بعد ازاں کیس کی سماعت 28 جون تک ملتوی کردی گئی۔

خیال رہے توہین عدالت کے نوٹس پر ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال اور سینیٹر فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا تھا۔

جس میں مصطفیٰ کمال نے عدلیہ مخالف بیان پر غیر مشروط معذرت کی تھی جبکہ سینیٹر فیصل واوڈا نے غیر مشروط معافی مانگنے سے انکار کردیا تھا۔

پاکستان انڈسٹری کی خواتین نے بالی ووڈ میں کام کرکے نام ڈبویا: بہروز سبزواری

0

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار بہروز سبزواری نے کہا ہے کہ پاکستانی اداکاراؤں نے بالی ووڈ میں کام کرکے اپنے ملک کا نام ڈبویا۔

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار بہروز سبزواری نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے پاکستان انڈسٹری کے اداکاراؤں کی بالی ووڈ میں کام کرنے سے متعلق گفتگو کی۔

بہروز سبزواری نے کہا کہ فواد خان بھارت گئے، وہاں جاکر اُنہوں نے بالی ووڈ میں شاندار کام کیا، اگر وہ آج بھی بالی ووڈ فلمیں کررہے ہوتے تو میں دعوے سے کہتا ہوں کہ وہ تمام بالی ووڈ خانز کو پیچھے چھوڑ دیتے اور بالی ووڈ کے نمبر ون اسٹار بن جاتے۔

اداکار نے کہا کہ فواد خان کے علاوہ جاوید شیخ نے بھی بالی ووڈ میں بڑا نام کمایا اور ہماری چند اداکاراؤں نے بھی بالی ووڈ فلمیں کیں لیکن اُنہوں نے اپنے کام سے پاکستان کا نام روشن کرنے کے بجائے اپنے ملک کا نام ڈبو دیا۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھی متعدد پاکستانی آرٹسٹ، فنکار، گلوگار اور مزاحیہ فنکار بھارتی فلم انڈسٹری میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکے ہیں اور انہوں نے اپنی صلاحیت سے پاکستان کا نام روشن کیا ہے جبکہ چند سال قبل پاکستان کی کچھ اداکارہ جس میں صبا قمر، ماہرہ خان، ماورہ خان، سجل علی اور دیگر نے بالی ووڈ میں کام کیا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

0
بھارت انتخابات مودی

نئی دہلی: نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور صدر مملکت دروپدی مرمو سے 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی درخواست کر دی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ میٹنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر مملکت سے ملاقات کی اور وزرا کونسل کے ساتھ اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔

بھارتی صدر نے نریندر مودی کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور وزیر اعظم اور وزرا کونسل سے نئی حکومت کے عہدہ سنبھالنے تک ذمہ داریاں جاری رکھنے کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو واضح اکثریت ملنے کے بعد مودی کے ہفتہ 8 جون کو مسلسل تیسری مدت کے لیے حلف اٹھانے کا امکان ہے، مرکزی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب بھی اسی دن ہوگی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بدھ کی صبح وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کیے جانے کی سفارش کی گئی، موجودہ لوک سبھا کی تحلیل سے متعلق کابینہ کی سفارش 18 ویں لوک سبھا کے لیے راہ ہموار کرے گی، جب کہ موجودہ 17 ویں لوک سبھا کی میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کو ضمانت نہ ہونے والے مقدمات میں گرفتار کرنے کی تیاریاں

0

اسلام آباد: وفاقی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا، بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات کی فہرست تیار کر لی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ضمانت نہ ہونے والے مقدمات میں گرفتار کرنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

پولیس رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف 42 مقدمات درج ہیں، جن میں سے 19 میں ضمانت نہیں لی گئی، شاہ محمود قریشی نے 16 میں سے 3 کیسز میں ضمانت نہیں لی، حماد اظہر کے خلاف 3 مقدمات ہیں جن میں سے کسی میں بھی انھوں نے ضمانت نہیں لی، اور ایک میں وہ عدالتی مفرور ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مراد سعید بھی ایک مقدمے میں مفرور ہیں، جب کہ 8 مقدمات میں سے 2 میں انھوں نے ضمانت نہیں لی، اسد عمر بھی 3 مقدمات میں پولیس کو مطلوب ہیں، اور ان کے خلاف مجموعی طور پر 21 کیسز ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور مختلف تھانوں میں درج 18 مقدمات میں ملزم نامزد ہیں، ان کو 2 کے علاوہ دیگر تمام مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے 4 اور علی نواز اعوان نے 5 کیسز میں ضمانت نہیں کرائی ہے۔

پاکستان کی متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر قرض رول اوور کرانے کی تیاریاں

0
سینئروزیرشرجیل انعام میمن

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف متحدہ عرب امارات کے صدر کو 1 ارب ڈالر قرض رول اوور کرنے کی درخواست کریں گے ، درخواست پر 1 ارب ڈالر کا ڈیپازٹ میچورٹی سے قبل رول اوور ہوجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو 1 ارب ڈالر ڈیپازٹ کی ادائیگی اور میچورٹی سے قبل رول اوور کرنے کی تیاریاں جاری ہے.

ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف صدر یواےای کو 1 ارب ڈالر قرض رول اوور کرنے کی درخواست کریں گے ، درخواست پر 1 ارب ڈالر کا ڈیپازٹ میچورٹی سے قبل رول اوور ہوجائے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے صدر یواےای کو خط لکھنے کیلئے وزارت خزانہ نے ورکنگ مکمل کر لی، دورہ چین سے واپسی پر قرض کو رول اوور کرنے کی درخواست کی جائے گی۔

یو اے ای نے مجموعی طور پر 3 ارب ڈالر مرکزی بینک میں ڈپازٹ کرائے ہوئے ہیں، 2ارب ڈالر جنوری میں ایک سال کیلئے رول اوور ہو چکا، 1 ارب ڈالر آئندہ ماہ رول اوور کرایا جائے گا۔

3ارب ڈالر کے سیف ڈپازٹ پر اس وقت مختلف شرح سود کے حساب سے منافع ادا کیا جاتا ہے، 3ارب ڈالر کے ڈپازٹ پر 3 فیصد سے 6.5 فیصد تک مختلف شرح سود عائد ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ 1ارب ڈالر سیف ڈپازٹ رول اوور کرانے کیلئے یو اے ای حکام سے بات چیت جاری ہے، صدر یو اے ای کو جو خط لکھا جائے گا اس میں یو اے ای کے تعاون کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔

خط میں یو اے ای حکام کو 1 ارب ڈالر کو موجودہ ٹرم اینڈ کنڈیشنز پر رول اوور کرنے کی درخواست کی جائے۔

’عوام میں گندے کپڑے دھونا میری کلاس نہیں‘ عامر علی کا سابقہ بیوی کی تنقید پر ردعمل

0
سنجیدہ شیخ

بالی ووڈ کے معروف ٹی وی اداکار عامر علی نے اپنی سابقہ ​​اہلیہ سنجیدہ شیخ کے تبصرے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

حال ہی میں نیٹ فلکس کی ویب سیریز ’ہیرا منڈی‘ میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ سنجیدہ شیخ نے سابق شوہر کا نام لیے بغیر ان پر سخت تنقید کی تھی۔

اداکارہ سنجیدہ شیخ نے کہا تھا کہ آپ کی زندگی میں کچھ ایسے لوگ ضرور ہوتے ہیں جو آپ کی حوصلہ شکنی کی کوشش کرتے ہیں، وہ آپ سے کہتے ہیں کہ آپ نہیں کر سکتے یا پھر آپ اسے کرنے کے قابل نہیں ہیں، لہٰذا بہتر ہے ایسے لوگوں سے دور رہا جائے۔

کچھ لوگ آپ کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں، سنجیدہ شیخ کی سابق شوہر پر سخت تنقید

اب اداکارہ کے سابق شوہر عامر علی نے نیوز 18 کے ساتھ بات کرتے ہوئے سنجیدہ شیخ کے تبصرے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ ہماری طلاق کو 5 سال ہوگئے اور ضروری نہیں جو انہوں نے کہا کہ وہ میرے بارے میں ہی کہا ہوگا۔

اداکار  عامر علی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے طلاق کے بعد سنجیدہ اس طرح کی حالت سے گزری ہوں گی کیوں کہ ہماری کہانی پُرانی تھی جو کہ اب ختم ہوچکی ہے۔

اداکار نے مزید کہا کہ میں جانتا ہوں کہ طلاق کے بعد مجھ پر کیا گزری اور میرے ساتھ کیا ہوا، لیکن عوام میں گندے کپڑے دھونا میری کلاس نہیں ہے، میں نے کبھی کسی کو نیچا نہیں دکھایا اور میں کبھی ایسا نہیں کروں گا، خاص طور پر ان کے ساتھ جس کے ساتھ میرا رشتہ رہا ہو۔

سعودی عرب: حج ضوابط کی خلاف ورزی پر 8 افراد کو سزا

0

سعودی عرب میں دنیا بھر سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، حکومت کی جانب سے حجاج کرام کی سہولت کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حج ضوابط پرعمل نہ کرنے والے 8 افراد کے خلاف سزا کے احکامات صادر کردیئے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ نے جن افراد کے خلاف سزا کے احکامات دیئے ہیں، ان میں تین غیرملکی جبکہ پانچ سعودی شہری شامل ہیں جو 28 افراد کو غیرقانونی طریقے سے مکہ مکرمہ پہنچانا چاہ رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق حراست میں لئے گئے مجرموں کو سزا کے تحت ہر ایک شخص کو (پرمٹ کے بغیر) مکہ لے جانے پر15 دن کی قید اور فی شخص 10 ہزار ریال جرمانہ کی سزا کے علاوہ مقامی ذرائع ابلاغ میں ان کی تشہیر بھی کی جائے گی۔

غیرقانونی افراد کو مکہ منتقل کرنے کے لیے استعمال ہونے والی تین گاڑیاں بھی بحق سرکارضبط کرلی گئی ہیں، گرفتار غیرملکیوں کو سزا مکمل کرنے کے بعد مملکت کے لیے اعلان شدہ مدت تک کے لیے بلیک لسٹ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے حج ضوابط پرعمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت سزاؤں کا اعلان کیا ہے، جن پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب کی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے حجام کرام کی خدمت کے لئے 5,000 سے زیادہ ٹیکسیاں فراہم کی ہیں۔ اس سہولت کا مقصد حجاج کرام کو بیت اللہ کا ایک مثالی سفر فراہم کرنا ہے۔

ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مطابق ٹیکسیوں میں ٹرپ کی لائیو ٹریکنگ اور الیکٹرانک میٹر کے علاوہ ادائیگی کے متعدد طریقوں کی سہولت موجود ہے۔ اس کے علاوہ الیکٹرانک ادائیگی بھی اس کی سہولیات کا حصہ ہے۔ لائسنس یافتہ حجام کرام کو محفوظ اور آرام دہ سفر فراہم کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔

سعودی عرب: 9 لاکھ 35 ہزار عازمین حج مکہ مکرمہ پہنچ گئے

ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مطابق ریگولر کیریئر مسافروں کو ایک مثالی اور محفوظ تجربہ فراہم کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔ دوران سفر الیکٹرانک میٹر کو فعال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔