بدھ, جون 18, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 530

شیام سندر چڈھا: مقبول فلمی ہیرو جو رنگین مزاج اور دل پھینک بھی مشہور تھا

0

متحدہ ہندوستان کی فلمی دنیا کا ایک نام شیام سندر چڈھا بھی ہے جنھیں بطور ہیرو ہی مقبولیت نہیں ملی بلکہ وہ اپنے رومانس اور اسکینڈلز کی وجہ سے بھی شہرت رکھتے تھے۔

25 اپریل 1951ء کو شیام نے ایک حادثے میں زندگی کی بازی ہار دی تھی۔ وہ ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران گھوڑے سے گر کر زخمی ہوگئے تھے اور زندہ نہ بچ سکے۔ اس زمانے کے مقبول ترین فلمی جرائد نے اس افسوس ناک حادثے کی تفصیلات کے ساتھ شیام کی زندگی پر مضامین شایع کیے تھے۔ شیام کا خاندان تقسیم سے قبل راولپنڈی میں آباد تھا۔ ان کے دادا گاؤں کے پٹواری اور علاقے کے چند پڑھے لکھے اور صاحب ثروت لوگوں میں سے تھے۔ شیام نے فروری 1920 میں سیتا رام کے ہاں جنم لیا۔ والد ان کے فوج میں تھے۔ شیام کی والدہ چنن دیوی کا انتقال ہوگیا تو انھوں نے دوسری شادی کرلی جس نے شیام اور سارے بچوں کی پرورش کی۔ طالبِ علمی کے دور میں‌ ڈرامہ اور مباحث نے شیام کو اپنی جانب کھینچ لیا تھا اور پھر اوائل جوانی میں وہ سوشلسٹ نظریات سے متاثر ہو گئے جس نے انھیں روشن خیال اور فن و ادب سے ان کا لگاؤ بھی بڑھا دیا۔ بعد میں وہ تھیٹر اور فلمی دنیا میں‌ مشغول ہوگئے۔ شیام نے اپنی 10 سالہ فلمی زندگی میں بازار، کنیز، دل لگی، رات کی کہانی، چاندنی، مینا بازار نامی فلموں میں کام کیا تھا۔

اداکار شیام افسانہ نگار اور فلم رائٹر سعادت حسن منٹو کے گہرے دوستوں میں سے ایک تھے۔ معروف صحافی اور ادیب علی سفیان آفاقی لکھتے ہیں:‌ وہ (شیام) اپنے رومان اور اسکینڈلوں کے لیے بہت مشور تھے۔ دراز قد، کھلتا ہوا رنگ، متناسب جسم، شوخ آنکھیں اور بات بات پر مسکرانا اور قہقہہ لگانا ان کی عادت تھی۔ ہندوستانی فلموں کے اداکار شیام کے مختلف فلمی ہیروئنوں کے ساتھ دوستیوں کے چرچے ہوتے رہتے تھے۔ ان کی کئی فلمیں بہت کام یاب ہوئی تھیں، اپنی دل کش شخصیت اور خوش مزاجی کی وجہ سے وہ فلمی دنیا میں بہت مقبول تھے۔ اس زمانے میں اخبارات میں فلمی دنیا کی خبریں شائع نہیں ہوتی تھیں۔ اس مقصد کے لئے بہت اچھے اور خوبصورت فلمی میگزین نکلا کرتے تھے جن سے فلمی دنیا اور فلمی لوگوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی رہتی تھیں۔ ایک دن معلوم ہوا کہ شیام گھوڑے سے گر کر ہلاک ہو گئے۔ یہ سن کر بہت حیرت ہوئی کیونکہ شیام بہت اچھے گھڑ سوار تھے۔ بعد میں تفصیل معلوم ہوئی کہ شیام ایک فلم "شبستان” کی شوٹنگ کے لئے گھڑ سواری کر رہے تھے۔ اچانک گھوڑا بدک گیا اور شیام گھوڑے سے نیچے گر گئے۔ گرنے سے زیادہ چوٹ نہیں آئی لیکن المیہ یہ ہوا کہ ان کا پیر رکاب میں پھنس گیا تھا۔ گھوڑا مسلسل بھاگتا رہا یہاں تک کہ لوگوں نے اس کو پکڑ کر شیام کا پیر رکاب سے نکالا۔ مگر کافی دور تک زمین پر گھسیٹنے اور سَر کے زمین سے ٹکرانے کی وجہ سے شدید چوٹیں آئی تھیں۔ انہیں فوراً اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جاں بر نہ ہوسکے۔ اس طرح ایک ہنستا کھیلتا خوش باش اداکار چند لمحے میں زندگی سے رشتہ توڑ گیا۔

شیام جس وقت دنیا سے رخصت ہوئے اس وقت وہ شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ تھے۔ شیام رنگین مزاج اور دل پھینک تو تھے ہی۔ اس زمانے میں ایک سوشل گرل ممتاز قریشی سے ان کی ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات پسندیدگی اور پھر پیار میں تبدیل ہو گئی۔ قیام پاکستان کے بعد جب شیام نے بمبئی میں رہائش اختیار کی تو ان کی شادی شدہ زندگی بہت خوشگوار تھی۔ شیام دنیا سے رخصت ہوگئے لیکن دو بچے اور ایک بیوی چھوڑ گئے۔ ایک لڑکا اور ایک لڑکی۔ شیام کی ہلاکت کے بعد تاجی اپنے بچوں کو لے کر بمبئی سے لاہور آ گئی۔ ان کا ایک بیٹا شاکر اور ایک بیٹی ساحرہ ساتھ تھی، ممتاز بیگم عرف تاجی نے روالپنڈی کے ایک بڑے عہدے دار سے شادی کرلی جس نے تاجی اور شیام کے بچوں کو اپنے حقیقی بچوں کی طرح پالا پوسا، اعلی تعلیم دلوائی اور انہیں ہر وہ سہولت فراہم کی جو ایک باپ اپنے بچوں کو دے سکتا ہے۔

شیام کا اصل نام شیام سندر چڈھا تھا۔ اس کے گھرانے کا تعلق راولپنڈی سے تھا۔ چڈھا پنجابی ہندو کتھری ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ شیام کی پرورش راولپنڈی میں ہوئی تھی۔ اس نے پنڈی کے مشہور گورڈن کالج میں تعلیم حاصل کی تھی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد شیام نے فلمی صنعت میں کام کرنے کا ارادہ کیا۔ شیام نے اداکاری کا آغاز ایک پنجابی فلم "گوانڈی” سے کیا۔ یہ فلم 1942ء میں بنائی گئی تھی۔ اس کے بعد وہ بمبئی چلا گیا جہاں اداکار کی حیثیت سے اس کو بہت کامیابیاں حاصل ہوئیں اور وہ ایک مقبول ہیرو بن گیا۔

سعادت حسن منٹو نے اپنے ہم عصر اہلِ قلم اور فلم آرٹسٹوں کے واقعات اور شخصی خاکے لکھے ہیں اور شیام سے بھی ان کی گہری دوستی تھی۔ منٹو نے سندر شیام چڈھا کا بھی خاکہ لکھا ہے۔

1942ء میں جب شیام نے فلموں میں کام شروع کیا تھا تو منٹو بھی فلم کے لیے کہانیاں اور مکالمے لکھنے میں مصروف تھے اور وہیں ان کی دوستی کا آغاز بھی ہوا۔ منٹو اپنے ایک خاکے میں شیام سے متعلق لکھتے ہیں: شیام صرف بوتل اور عورت ہی کا رسیا نہیں تھا۔ زندگی میں جتنی نعمتیں موجود ہیں، وہ ان سب کا عاشق تھا۔ اچھی کتاب سے بھی وہ اسی طرح پیار کرتا تھا جس طرح ایک اچھی عورت سے کرتا تھا۔ اس کی ماں اس کے بچپن ہی میں مر گئی تھی مگر اس کو اپنی سوتیلی ماں سے بھی ویسی ہی محبت تھی، جو حقیقی ماں سے ہوسکتی ہے۔ اس کے چھوٹے چھوٹے سوتیلے بہن بھائی تھے۔ ان سب کو وہ اپنی جان سے زیادہ عزیز سمجھتا تھا۔ باپ کی موت کے بعد صرف اس کی اکیلی جان تھی۔ جو اتنے بڑے کنبے کی دیکھ بھال کرتی تھی۔

ایک عرصے تک وہ انتہائی خلوص کے ساتھ دولت اور شہرت حاصل کرنے کے لیے ہاتھ پاؤں مارتا رہا۔ اس دوران میں تقدیر نے اسے کئی غچے دیے مگر وہ ہنستا رہا، ’’جانِ من ایک دن ایسا بھی آئے گا کہ تو میری بغل میں ہوگی۔‘‘ اور وہ کئی برسوں کے بعد آخر وہ دن آہی گیا کہ دولت اور شہرت دونوں اس کی جیب میں تھیں۔

موت سے پہلے اس کی آمدنی ہزاروں روپے ماہوار تھی۔ بمبے کے مضافات میں ایک خوبصورت بنگلہ اس کی ملکیت تھا اور کبھی وہ دن تھے کہ اس کے پاس سر چھپانے کو جگہ نہیں تھی، مگر مفلسی کے ان ایام میں بھی وہی ہنستا ہوا شیام تھا۔ دولت و شہرت آئی تو اس نے ان کا یوں استقبال نہ کیا جس طرح لوگ ڈپٹی کمشنر کا کرتے ہیں۔ یہ دونوں محترمائیں اس کے پاس آئیں تو اس نے ان کو اپنی لوہے کی چارپائی پر بٹھا لیا اور پٹاخ پٹاخ بوسے داغ دیے۔

میں اور وہ جب ایک چھت کے نیچے رہتے تھے تو دونوں کی حالت پتلی تھی۔ فلم انڈسٹری ملک کی سیاسیات کی طرح ایک بڑے ہی نازک دور سے گزر رہی تھی۔ میں بمبئی ٹاکیز میں ملازم تھا۔ اس کا وہاں ایک پکچر کا کنٹریکٹ تھا دس ہزار روپے میں۔ عرصے کی بیکاری کے بعد اس کو یہ کام ملا تھا۔ مگر وقت پر پیسے نہیں ملتے تھے۔ بہرحال ہم دونوں کا گزر کسی نہ کسی طور ہو جاتا تھا۔ میاں بیوی ہوتے تو ان میں روپے پیسے کے معاملے میں ضرور چخ چخ ہوتی، مگر شیام اور مجھے کبھی محسوس تک نہ ہوا۔ ہم میں سے کون خرچ کررہا ہے اور کتنا کررہا ہے۔

ایک دن اسے بڑی کوششوں کے بعد موٹی سی رقم ملی (غالباً پانچ سو روپے تھے) میری جیب خالی تھی۔ ہم ملاڈ سے گھر آرہے تھے۔ راستے میں شیام کا یہ پروگرام بن گیا کہ وہ چرچ گیٹ کسی دوست سے ملنے جائے گا۔ میرا اسٹیشن آیا تو اس نے جیب سے دس دس روپے کے نوٹوں کی گڈی نکالی۔ آنکھیں بند کر کے اس کے دو حصے کیے اور مجھ سے کہا، ’’جلدی کرو منٹو۔۔۔ ان میں سے ایک لے لو۔‘‘

میں نے گڈی کا ایک حصہ پکڑ کر جیب میں ڈال لیا۔ اور پلیٹ فارم پر اتر گیا۔ شیام نے مجھے’’ٹاٹا‘‘ کہا اور کچھ نوٹ جیب سے نکال کر لہرائے، ’’تم بھی کیا یاد رکھو گے سیفٹی کی خاطر میں نے یہ نوٹ علیحدہ رکھ لیے تھے۔۔۔ ہیپ ٹلا!‘‘ شام کو جب وہ اپنے دوست سے مل آیا تو کباب ہورہا تھا۔ مشہور فلم اسٹار’’کے کے‘‘ نے اس کو بلایا تھا کہ وہ اس سے ایک پرائیویٹ بات کرنا چاہتی ہے۔ شیام نے برانڈی کی بوتلیں بغل میں سے نکال کر اور گلاس میں ایک بڑا پیگ ڈال کر مجھ سے کہا، ’’پرائیویٹ بات یہ تھی۔ میں نے لاہور میں ایک دفعہ کسی سے کہا تھا کہ ’’کے کے‘‘ مجھ پر مرتی ہے۔ خدا کی قسم بہت بری طرح مرتی تھی۔ لیکن ان دنوں میرے دل میں کوئی گنجائش نہیں تھی۔ آج اس نے مجھے اپنے گھر بلا کر کہا کہ تم نے بکواس کی تھی۔ میں تم پر کبھی نہیں مری۔ میں نے کہا تو آج مر جاؤ۔ مگر اس نے ہٹ دھرمی سے کام لیا اور مجھے غصے میں آکر اس کے ایک گھونسہ مارنا پڑا۔‘‘ میں نے اس سے پوچھا، ’’تم نے ایک عورت پر ہاتھ اٹھایا؟‘‘ شیام نے مجھے اپنا ہاتھ دکھایا جو زخمی ہو رہا تھا، ’’کم بخت آگے سے ہٹ گئی۔ نشانہ چوکا اور میرا گھونسہ دیوار کے ساتھ جا ٹکرایا۔‘‘ یہ کہہ کر وہ خوب ہنسا، ’’سالی بیکار تنگ کررہی ہے۔‘‘

میں نے اوپر روپے پیسے کا ذکر کیا ہے۔ غالباً دو برس پیچھے کی بات ہے۔ میں یہاں لاہور میں فلمی صنعت کی زبوں حالی اور اپنے افسانے’’ٹھنڈا گوشت‘‘ کے مقدمے کی وجہ سے بہت پریشان تھا۔ عدالتِ ماتحت نے مجھے مجرم قرار دے کر تین مہینے قیدِ بامشقت اور تین سو روپے جرمانے کی سزا دی تھی۔ میرا دل اس قدر کھٹا ہوگیا تھا کہ جی چاہتا تھا، اپنی تمام تصانیف کو آگ میں جھونک کر کوئی اور کام شروع کردوں جس کا تخلیق سے کوئی علاقہ نہ ہو۔ چنگی کے محکمے میں ملازم ہو جاؤں اور رشوت کھا کر اپنا اور اپنے بال بچوں کا پیٹ پالا کروں، کسی پر نکتہ چینی کروں نہ کسی معاملے میں اپنی رائے دوں۔

ایک عجیب و غریب دور سے میرا دل و دماغ گزر رہا تھا۔ بعض لوگ سمجھتے تھے کہ افسانے لکھ کر ان پر مقدمے چلوانا میرا پیشہ ہے۔ بعض کہتے تھے کہ میں صرف اس لیے لکھتا ہوں کہ سستی شہرت کا دلدادہ ہوں اور لوگوں کے سفلی جذبات مشتعل کر کے اپنا الو سیدھا کرتا ہوں۔ مجھ پر چار مقدمے چل چکے ہیں۔ ان چار الوؤں کو سیدھا کرنے میں جو خم میری کمر میں پیدا ہوا، اس کو کچھ میں ہی جانتا ہوں۔

مالی حالت کچھ پہلے ہی کمزور تھی۔ آس پاس کے ماحول نے جب نکما کردیا تو آمدنی کے محدود ذرائع اور بھی سکڑ گئے۔ ایک صرف مکتبہ جدید، لاہور کے چودھری برادران تھے جو مقدور بھر میری امداد کررہے تھے۔ غم غلط کرنے کے لیے جب میں نے کثرت سے شراب نوشی شروع کی تو انہوں نے چاہا کہ اپنا ہاتھ روک لیں۔ مگر وہ اتنے مخلص تھے کہ مجھے ناراض کرنا نہیں چاہتے تھے۔

اس زمانے میں میری کسی سے خط کتابت نہیں تھی۔ دراصل میرا دل بالکل اچاٹ ہو چکا تھا۔ اکثر گھر سے باہر رہتا اور اپنے شرابی دوستوں کے گھر پڑا رہتا، جن کا ادب سے دور کا بھی واسطہ نہیں تھا۔ ان کی صحبت میں رہ کر جسمانی و روحانی خود کشی کی کوشش میں مصروف تھا۔ ایک دن مجھے کسی اور کے گھر کے پتے سے ایک خط ملا۔ تحسین پکچرز کے مالک کی طرف سے تھا۔ لکھا تھا کہ میں فوراً ملوں۔ بمبے سے انہیں میرے بارے میں کوئی ہدایات موصول ہوئی ہے۔ صرف یہ معلوم کرنے کے لیے یہ ہدایت بھیجنے والا کون ہے۔ میں تحسین پکچرز والوں سے ملا۔ معلوم ہوا کہ بمبے سے شیام کے پے در پے انہیں کئی تار ملے ہیں کہ مجھے ڈھونڈ کر 500 روپے دے دیے جائیں۔ میں جب دفتر میں پہنچا تو وہ شیام کے تازہ تاکیدی تار کا جواب دے رہے تھے کہ تلاشِ بسیار کے باوجود انہیں منٹو نہیں مل سکا۔ میں نے 500 روپے لے لیے اور میری مخمور آنکھوں میں آنسو آگئے۔

میں نے بہت کوشش کی کہ شیام کو خط لکھ کر اس کا شکریہ ادا کروں اور پوچھوں کہ اس نے مجھے یہ 500 روپے کیوں بھیجے تھے، کیا اس کو علم تھا کہ میری مالی حالت کمزور ہے۔ اس غرض سے میں نے کئی خط لکھے اور پھاڑ ڈالے۔ ایسا محسوس ہوتا کہ میرے لکھے ہوئے الفاظ شیام کے اس جذبے کا منہ چڑا رہے ہیں جس کے زیرِ اثر اس نے مجھے یہ روپے روانہ کیے تھے۔

پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم : طلبا کے لئے سنہری موقع ، کیسے اپلائی کریں؟

0
پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم

اسلام آباد : پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے حوالے سے طلبا کے لیے اہم خبر آگئی ، کون کون سے طلبا درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 2025 کے لیے پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کو دوبارہ شروع کردیا ، جس کا مقصد پورے پاکستان میں اعلیٰ کارکردگی کے حامل طلباء کو 100,000 لیپ ٹاپ تقسیم کرنا ہے۔

یہ وسیع تر ڈیجیٹل یوتھ ہب پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے، جس کا مقصد ملک کے نوجوانوں میں ڈیجیٹل رسائی اور مہارت کی ترقی کو تقویت دینا ہے۔

پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے لئے درخواستیں 20 مئی 2025 تک جمع کرائی جائیں۔

اہلیت کا معیار

پاکستان کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں اس وقت داخلہ لینے والے طلباء درخواست دے سکتے ہیں، انتخاب میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے اور ڈیجیٹل وسائل تک منصفانہ رسائی کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ حاصل کرنے والے اور مالی طور پر مستحق طلباء کو ترجیح دی جاتی ہے۔

درخواست کیسے دے سکتے ہیں؟

طلباء سرکاری ڈیجیٹل یوتھ ہب پلیٹ فارم کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں

ویب سائٹ: www.pmyp.gov.pk

موبائل ایپ: Android اور iOS کے لیے دستیاب ہے۔

اینڈرائیڈ صارف: tinyurl.com/3y9czkpj

آئی فون صارف: tinyurl.com/4hkykyx6

گزشتہ سال اگست میں وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو 10 لاکھ اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کیا تھا۔

پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے زیر اہتمام نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت ملک بھر کے 10 لاکھ طلباء بشمول آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے طلباء کو اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور لیپ ٹاپ سے نوازے گی۔

وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ وہ ذاتی طور پر چین میں 1000 زرعی گریجویٹس کی تعلیم کے لیے فنڈ دیں گے، جس کا مقصد انہیں زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہے۔

مفت لیپ ٹاپ اسکیم : طلبا کے لئے اہم خبر آگئی

نمیر خان بالی ووڈ کے کس ہدایتکار کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں؟ اداکار نے بتادیا

0
نمیر خان بالی ووڈ کے کس ہدایتکار کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں؟ اداکار نے بتادیا

پاکستان شوبز انڈسٹری کے اُبھرتے ہوئے اداکار نمیر خان نے بالی ووڈ کے دو عظیم ہدایتکاروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

نمیر خان ڈرامہ انڈسٹری کے ابھرتے ہوئے اداکار ہیں حال ہی میں وہ ایک ڈرامے میں عمار بختیار کے کردار سے لاکھوں لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

تاہم وہ اب ایک اور بڑے پروجیٹ ‘ میں منٹو نہیں ہوں میں نظر آنے والے ہیں، اس ڈرامے کا مرکزی کردار میں پاکستان کے معروف اداکار ہمایوں سعید اور سجل علی شامل ہیں جس کا شائقین بے صبری سے انتظار رہے ہیں۔

نمیر خان نے ’میں‘ کے سیٹ سے تصویر شیئر کردی

تاہم اداکار نمیر خان نے حال ہی میں انٹرویو دیا میں انہوں نے ایک نوجوان اداکار کے طور پر اپنے سفر اور شوبز میں آگے بڑھنے کی اپنی خواہشات کے بارے میں بتایا۔

اداکار نے انکشاف کیا کہ میں مثبت یا منفی کرداروں میں خود کو قید نہیں کرتا ہوں اس لیے میں ہر طرح کا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں، ایسا کردار جو دل کو چھو لے اور یہی فن ہے۔

اداکار نے انکشاف کیا کہ وہ خود کو صرف ڈراموں تک محدود نہیں رکھنا چاہتے، میں فلموں میں بھی کام کرنا چاہتا ہوں، میں مستقبل میں کینیڈا میں بھی کام کا خواہشمند ہوں جہاں میرے لیے بہت سے مواقع بھی موجود ہیں۔

نمیر خان کا مزید کہنا تھا کہ میں بالی ووڈ کے فن کا بہت بڑا مداح ہوں اگر مجھے کبھی کام کرنے کا موقع ملا تو میں بالی ووڈ کے امتیاز علی اور سنجے لیلا بھنسالی جیسے ہدایتکار کے ساتھ کام کرنا پسند کروں گا۔

پہلگام فالس فلیگ آپریشن: سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام کا بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب

0
پہلگام فالس فلیگ آپریشن: سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام کی جانب بھرپور جواب پر بھارتی میڈیا بھی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستانی عوام نے بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے پر بھرپور جواب دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ بھارتی میڈیا نے پاکستانی عوام کےجواب کوحسب روایت ڈیجیٹل وارفیئرقرار دےدیا، ،بھارتی چینل نے اعتراف کیا پاکستانی عوام، ڈیجیٹل میڈیاپرپہلگام حملےکےبعدحاوی نظر آئی۔

بھارتی چینل کا کہنا تھا کہ پاکستانی صارفین نے مشترکہ طور پر بھارتی حکومت اور بھارتی فوج کیخلاف پوسٹس شیئر کیں، سوشل میڈیا پوسٹوں میں پہلگام حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دینے کی کوششیں شامل تھیں۔

بھارتی چینل نے یہ بھی اعتراف کیا مختلف ہیش ٹیگس نےتیزی سے مقبولیت حاصل کی، مہم پاکستانی عوام کی شدت اوربھارت مخالف پروپیگنڈے کےمقصد کو ظاہر کرتی ہے۔

بھارتی چینل کے مطابق ایک اورویڈیو میں مودی کوپاکستانی پولیس کےہاتھوں گرفتار دکھایا گیا، پاکستانی سوشل میڈیا پر مہم اتنی طاقتور تھی کہ45ہزارسے زیادہ پوسٹوں نے مودی کو نشانہ بنایا۔

بھارتی چینل نے مزید کہا کہ پاکستانی سوشل میڈیاصارفین نےمربوط حکمت عملی سےپیغام اورہیش ٹیگ کووسیع پیمانے پر پھیلایا۔

ایران اور روس کیا کرنے جارہے ہیں ؟

0
ایران روس کے ساتھ چار بلین ڈالر کے آئل فیلڈ معاہدے پر دستخط کرے گا

ایران کے وزیر برائے پٹرولیم محسن پاک نژاد نے روسی کمپنیوں کے ساتھ چار بلین ڈالر کے آئل فیلڈ معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر برائے پٹرولیم محسن پاک نژاد نے سرکاری ٹی وی پر کہا ہے کہ ایران روسی کمپنیوں کے ساتھ تیل کے سات ذخائر کی ترقی کے لیے چار بلین ڈالر کے آئل فیلڈ معاہدے پر دستخط کرے گا۔

مجموعی طور پر 4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کی نقاب کشائی ماسکو میں ایران اور روس کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 18 ویں اجلاس کے دوران کی گئی۔

دوسری جانب ایران امریکا مذاکرات کے باوجود امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

ایران کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ تکنیکی جوہری اجلاس ہفتے تک ملتوی کر دیا گیا ہے، امریکا ایران مذاکرات کا تیسرا دور بدھ کو ہونے والا تھا۔

تیسرا دور ری شیڈول کرنے کا فیصلہ عمان کی تجویز اور وفود کے معاہدے کے بعد کیا گیا ہے، دوسری جانب مذاکرات کے باوجود امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

روئٹرز کے مطابق تہران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر جاری بات چیت کے درمیان امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ اس نے منگل کو ایرانی مائع پیٹرولیم گیس میگنیٹ سید اسد اللہ امام جومہ اور ان کے کارپوریٹ نیٹ ورک کو نشانہ بناتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔

محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ امام جومہ کے نیٹ ورک نے سیکڑوں ملین ڈالر مالیت کی ایرانی ایل پی جی اور خام تیل بیرونی منڈیوں میں بھیجا، دونوں مصنوعات ایران کے لیے آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں، جو نہ صرف اس کے جوہری اور جدید روایتی ہتھیاروں کے پروگراموں کو بلکہ اس کے ساتھ ساتھ علاقائی پراکسی گروپس بشمول حزب اللہ، یمن کے حوثی اور فلسطینی حماس گروپ کو فنڈ دینے میں مدد کرتی ہیں۔

سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ امام جومہ اور اس کے نیٹ ورک نے امریکی پابندیوں سے بچتے ہوئے ایران کے لیے آمدنی پیدا کرنے کے لیے ایل پی جی کی ہزاروں کھیپیں برآمد کرنے کی کوشش کی۔

اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری، مزید 55 فلسطینی شہید

واضح رہے کہ ایران اور امریکا نے ہفتے کے روز ممکنہ جوہری معاہدے کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنا شروع کرنے پر اتفاق کیا، اعلیٰ مذاکرات کاروں نے ہفتے کے روز عمان میں دوبارہ ملاقات کا منصوبہ بنایا ہے۔

منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے، بیرسٹر گوہر

0
چیئرمین پی ٹی آئی نے مذاکرات ہونے کی تردید کر دی

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے۔

بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئی ہے جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات ان کے سامنے رکھی ہیں، علیمہ خانم نے تفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواست خارج

انہوں نے کہا کہ ہم نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو بتایا کہ کتنے عرصے سے ملاقات نہیں ہو رہی، عمران خان سے ملاقات کروانے کیلیے قائم مقام چیف جسٹس کو استدعا کی ہے، ان سے ملاقات کے بعد ایک امید پیدا ہوگئی ہے، توقع ہے منگل کو فیملی اور وکلا کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے۔

قبل ازیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج پارلیمنٹیرینز نے پارلیمنٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ تک واک کی جس کا مقصد ہے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے کیسز کو میرٹ دیکھا جائے، پی ٹی آئی کے چند وکیل ہائیکورٹ جائیں گے اور یادداشت پیش کریں گے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پارٹی رہنما اور کارکنان یوم تاسیس پروگرام خیبر پختونخوا ہاؤس میں شرکت کریں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کریں گے عمران خان سے ملاقات کو یقینی بنائیں۔

دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی تھی۔

جسٹس راجہ انعام نے صوبائی وزیر خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی درخواست پر سماعت کی تھی تاہم درخواست گزار کی جانب سے کوئی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست عدم پیروی کے باعث خارج کی تھی۔

دوسری جانب، 18 اپریل 2025 کو عدالتی حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کو خط

0
عمران خان کا خط چیف جسٹس

اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کو خط لکھا،جس میں‌ آئین اوربنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پرنوٹس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا خط چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیمبرمیں پہنچا دیا گیا، خط سلمان اکرم راجہ نےچیف جسٹس کے چیمبر میں پہنچایا۔

خط چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کے نام لکھا گیا ہے ، خط میں آئین اوربنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پرنوٹس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

عمران خان کی بہن علیمہ خانم نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پریشانی میں مبتلا ہیں، 5 ماہ سے بانی سے ملاقات نہیں کرنےدی جا رہی ہے۔

علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کامقصد عدلیہ کےتقدس کی بحالی تھا، ایک وقت تھاجب مجسٹریٹ بھی توہین عدالت پرجیل میں ڈال دیتاتھا ،ہم نےدرخواست کی ہے کہ اب کورٹ کو ڈیجیٹلائزکردیں۔

دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سردارسرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئیم، جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات چیف جسٹس کےسامنے رکھیں ، علیمہ خانم نےتفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد امید پیدا ہوئی ہے، ہمیں منگل کوبانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کی امید ہے۔

پاکستان میں سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ریکارڈ

0
پاکستان میں سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ، فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟

کراچی: پاکستان میں آج سونے کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق آج سونا فی تولہ 3300 روپے کمی سے 3 لاکھ 48 ہزار 800 روپے کا ہوگیا جبکہ 10گرام سونا 2833 روپے کمی سے 2 لاکھ 98 ہزار 950 کا ہوگیا۔

عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 33 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس سے فی اونس سونے کی قیمت 3 ہزار 305 ڈالر تک آگئی ہے۔

پاکستان میں آج سونے کی قیمت

واضح رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف جنگ کی بدولت عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا تھا، جس کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

پاکستان کی پہلی” بجلی پیدا کرنے والی” سڑک تیار

0
بجلی پیدا کرنے والی" سڑک

لاہور : پاکستان کی پہلی” بجلی پیدا کرنے والی” سڑک تیار کرلی گئی ، ساڑھے چار کلومیٹر سائیکل ٹریک اور خوبصورت جھیل شہریوں کے لئے مسحورکن ثابت ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق لاہورمیں پاکستان کی پہلی” بجلی پیدا کرنے والی” سڑک تیارکرلی گئی، چار اعشاریہ پانچ کلومیٹر طویل سڑک کا نام روٹ فورٹی سیون رکھا گیا ہے۔

ساڑھے چار کلومیٹر سائیکل ٹریک اور خوبصورت جھیل شہریوں کے لئے مسحورکن ثابت ہو گی۔

سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا روٹ اتوار کے روز عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔

ہائی ٹیک اور اسمارٹ سڑک کو سی بی ڈی نے تقریباً 9 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا ہے، جو لاہور کے مصروف ترین علاقوں کلمہ چوک، فیروز پور روڈ، گلبرگ ، والٹن روڈ اور لاہور رنگ روڈ کو آپس میں جوڑے گی۔

ہائی ٹیک سڑک پر ایک طویل فلائی اوور، پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کیلئے الگ لائنز، بارشی پانی کے لئے خاص ڈرینج سسٹم نصب کیا گیا ہے ۔

روٹ 47 پر سولر پینلز نصب ہیں جو ناصرف پیدل چلنے والوں کو سایہ فراہم کریں گے بلکہ 1.5 میگا واٹ تک بجلی بھی پیدا کریں گے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اتوار کو اس سڑک کا افتتاح کریں گی۔

توانائی کا تحفظ اور پیسے کی بچت، کیا پاکستان اس کوشش میں کامیاب ہوگا؟

 

وزیرِ خزانہ کی واشنگٹن میں عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں

0
محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی مالیاتی اداروں اور بینک کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں ، جس میںإ ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ، موڈیز کی ٹیم ، فلپ مورس انٹرنیشنل کےنائب صدر اور اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کی ٹیم شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے ایشیائی ترقیاتی بینک کےصدرماساتو کانڈا کی ملاقات ہوئی ، جس میں وفاقی وزیر نے ماساتوکانڈا کو معاشی کارکردگی سےآگاہ کیا اور صدر کو ایشیائی ترقیاتی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

ملاقات میں دونوں فریقین نےمنصوبہ جاتی عملدرآمدپرتبادلہ خیال کیا اور ترقیاتی منصوبوں میں باہمی تعاون کی رفتار تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری پارٹنر شپ اور بجٹ معاونت کو سراہتے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے پانڈا بانڈ کے اجرا کیلئے جزوی کریڈٹ گارنٹی کی فراہمی اعلامیہ کی معاونت کی درخواست کرتے ہوئے کہا امید ظاہر کی کہ آئندہ بجٹ میں بھی بینک معاونت بھی میسر آئے گی۔

وزیرخزانہ کی موڈیز کی ٹیم سے ملاقات

وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی موڈیز کی ٹیم سے بھی ملاقات ہوئی ، جس میں ٹیرف سے متعلق امور پر امریکی انتظامیہ سے گفتگو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

وزیرخزانہ نے موڈیزکی ٹیم کو اصلاحاتی ایجنڈے اور اقتصادی اشاریوں میں بہتری سمیت حکومت کے اسٹرکچرل ریفارمز ایجنڈے پر پیشرفت سےآگاہ کیا۔

محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پرگامزن ہے، پاکستان میں مہنگائی میں کمی ہورہی ہے ، پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ اورپرائمری بیلنس سرپلس ہیں، پاکستان میں ایکسچینج ریٹ مستحکم ہے۔

انھوں نے کہا کہ ترسیلات زرمیں ریکارڈ اضافے جیسے مثبت اقتصادی اشاریوں پرروشنی ڈالی اور کہا محصولات کے نظام کو وسعت دینے کیلئے اصلاحات جاری رکھیں گے۔

وزیرخزانہ سے فلپ مورس انٹرنیشنل کے نائب صدر کی ملاقات

وزیرخزانہ سے فلپ مورس انٹرنیشنل کےنائب صدرکی ملاقات ہوئی ، جس میں وزیرخزانہ نے پاکستان سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع پر بریفنگ دی۔

وزیرخزانہ نےپاکستان میں کمپنی کی دیرینہ سرمایہ کاری ،اس کے اقتصادی کردار کو سراہتے ہوئے ملک میں بہتری کیجانب گامزن کاروباری ماحول، ٹیکس اصلاحات پرروشنی ڈالی اور کہا اصلاحات کی بنیاد افرادی صلاحیت، نظام کی بہتری ،ٹیکنالوجی پر رکھی گئی ہے۔

تمباکو نوشی کی غیر قانونی پیداوار ،فروخت کی روک تھام کیلئے اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جدید طریقہ کار کے ذریعے غیر قانونی تمباکو پیداوار کی روک تھام کریں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ کی اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ ملاقات

وفاقی وزیر خزانہ کی اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

محمداورنگزیب نےپاکستان کیلئے مالیاتی خلاپرکرنے میں مددپراسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کاشکریہ ادا کرتے ہوئے وفد کو میکرو اقتصادی صورتحال اورنجکاری پروگرام کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ فچ کی جانب سے حال ہی میں پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کی گئی ہے، اب بین الاقوامی سرمایہ کاری بازاروں میں واپسی کی خواہش رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیرخزانہ کی پاکستان بینک فنڈاسٹاف ایسوسی ایشن سے ملاقات

وفاقی وزیرخزانہ نے پاکستان بینک فنڈاسٹاف ایسوسی ایشن سے ملاقات میں ملک کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے ای ایف ایف کے تحت پہلے جائزے پر اسٹاف لیول معاہدہ کیا، ریزی لینس اینڈسسٹین ایبلٹی فیسلٹی کے تحت نیا انتظام بھی طے کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی منظوری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سی پی ایف میں آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور حکومت ساختی اصلاحات کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔