منگل, جون 17, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 7

اہم خبر: حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی قرار

0
حج رجسٹریشن پاکستان

اسلام آباد: وزارت مذہبی امور نے حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئندہ حج کے لیے عازمین کی رجسٹریشن 5،4 روز میں شروع کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں، ذرائع وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگا۔

اس سلسلے میں چند دنوں میں باقاعدہ اشتہار جاری کر دیا جائے گا، سرکاری و نجی دونوں اسکیموں کے لیے عازمین حج کو لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی، رجسٹریشن کی درخواستوں کے ہمراہ مخصوص رقم (ٹوکن منی) جمع کرانی ہوگی، جو کہ مجموعی حج اخراجات میں شامل (ایڈجسٹ) کر لی جائے گی۔

حج رجسٹریشن ملک بھر میں منظور شدہ بینکوں سے کرائی جا سکے گی، جس کے بعد عازمین سرکاری یا نجی حج اسکیم منتخب کر سکیں گے، رواں برس پرائیویٹ اسکیم سے رہ جانے والے عازمین کے لیے بھی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔

ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق حج رجسٹریشن حکومت سعودی عرب کی ہدایت پر کی جا رہی ہے، رجسٹریشن کی بنیاد پر حکومت سعودی عرب حج کوٹہ مقرر کرے گی۔

کراچی : خاتون کو سر پر گولی مار کر قتل کردیا گیا

0
کراچی خاتون قتل

کراچی : اورنگی ٹاؤن 15نمبر  پر خاتون کو سر پر گولی مار کر قتل کردیا گیا، لاش کو پوسٹ مارٹم کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن 15نمبر پر فائرنگ سے لڑکی کے بہیمانہ قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ملزمان نے خاتون کوگولی مارکرقتل کردیا۔

ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ سندھ اربن اسپتال کےقریب سرپرگولی مارکرخاتون کوقتل کیا گیا۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، لڑکی کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

مزید پڑھیں : کراچی : لڑکی کے سر میں دو گولیاں مار کر قتل کردیا

یاد رہے جنوری میں اورنگی ٹاؤن 5نمبر کے قریب فائرنگ کرکے لڑکی کو قتل کردیا گیا تھا، ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا تھا کہ 2 ملزمان لڑکی کو موٹرسائیکل پر ساتھ لے کر آئے تھے، ملزمان نے فائرنگ سے پہلے لڑکی سے کچھ دیر بات کی، ملزمان نے لڑکی کو موٹر سائیکل سے اتارا اور اس کے سر پر2گولیاں مار دیں۔

مقتولہ کی عمر 18 سے 20 سال کے درمیان تھی اور جائے وقوعہ سے گولیوں کے دو خول بھی مل گئے تھے۔
.

اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات

0
عمران خان اڈیالہ جیل

راولپنڈی : سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کرتے ہوئے پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے آج وکلا اور فیملی کی ملاقات کا دن ہے ، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گیے ہیں۔

جیل آنے والے مختلف راستوں پر پولیس کی ناکہ بندی کی گئی ہ ےاور جیل کی جانب آنے والی گاڑیوں کی تلاشی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

ترجمان بانی پی ٹی آئی نیاز اللہ خان نیازی کے مطابق پی ٹی آئی نے ‏6 وکلا رہنماوں کی فہرست جیل حکام کو بھیج دی ہے۔

ملاقات کرنے والوں میں قاضی انور، نیازاللہ نیازی اور نعیم پنجوتھہ شامل ہیں جبکہ بیرسٹر شعیب شاہین اور ایڈووکیٹ احمد اویس کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔

وکلاء رہنما آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے جیل آئیں گے، عمران خان سے فیملی کی ملاقات کا بھی دن ہے تو علیمہ خان، نورین نیازی اور عظمی خان بھی ملاقات کیلئے جیل پہنچے گی تاہم بشری بی بی کی فیملی بھی ملاقات کیلئے کل جیل پہنچے گی۔

سعودی عرب: سنگین جرم میں تین غیر ملکیوں کو سزائے موت

0
سعودی عرب: سنگین جرم میں تین غیر ملکیوں کو سزائے موت

سعودی عرب میں وزارت داخلہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ منشیات سمگل کرنے پر تین غیر ملکیوں پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کر دیا گیا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’ایتھوپین تارکین وطن نوری یاسین، فواد ابراہیم اور احمد آدم کومنشیات سمگل کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا‘۔

رپورٹس کے مطابق تمام ثبوت اور دلائل کے ساتھ انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں الزام ثابت ہونے اور زمین میں فساد پھیلانے پر سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا گیا۔

بعد ازاں اپیل کورٹ نے زریں عدالت کے فیصلے کی تصدیق کی اور ایوان شاہی نے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے انتہائی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

موت کی سزا:

مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

طویل قید:

اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

سزاؤں کا نفاذ:

مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

اسرائیل کا ایران پر حملہ، سعودی عرب کا سخت ردعمل آگیا

مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

اسرائیلی فوج نے امداد کے انتظار میں کھڑے درجنوں فلسطینیوں کو گولیوں سے بھون دیا

0
اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد کے منتظر 45 فلسطینیوں کو شہید کر دیا

اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں 45 فلسطینیوں کو اُس وقت حملہ کر کے شہید کر دیا جب وہ امدادی مرکز پر امداد کے انتظار میں موجود تھے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے شہر خان یونس کے علاقے التحلیہ میں امداد کے انتظار لوگوں پر فائرنگ کی جس میں 45 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ ناصر میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی، انتہائی نگہداشت اور آپریٹنگ رومز بڑی تعداد میں لاشوں اور زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے فلسطینیوں کی امداد کرنے والی تنظیموں اور افراد پر پابندی لگا دی

اسرائیلی فوج کی جانب سے تازہ قتل عام غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے زیر انتظام متنازع امدادی مراکز پر کیا گیا جسے امریکا اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے اور یہ ان علاقوں میں کام کرتی ہے جو اسرائیلی فوج کے زیر کنٹرول ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے پیر کے روز کہا کہ اسرائیل کے جنگ کے طریقے غزہ میں فلسطینیوں کو خوفناک اور ناقابل برداشت تکلیف میں مبتلا کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ پچھلے 20 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل اب تک 55 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے جن میں ہزاروں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کا ایران کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

0
ٹرمپ انتظامیہ کا ایران کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف ایرانی وزیر خارجہ سے اسی ہفتے ملاقات کریں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل ایران جنگ بندی پر بات چیت کی جائے گی، امریکا ایران بات چیت میں جوہری معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو ایرانی حکام سے جلد از جلد ملاقات کے اہتمام کی ہدایت کی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایرانی حکام سے جلد از جلد ملاقات کا اہتمام کریں۔

امریکی ٹی وی نے یہ دعویٰ بعض ذرائع کی بنیاد پر کیا ہے، اس سے پہلے ایک اور امریکی ٹی وی نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے اور وہ کینیڈا کا دورہ مختصر کرکے اس اجلاس کی صدارت کریں گے۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران فوری طور پر خالی کرنے کا انتباہ جاری کیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق مسلسل پانچویں دن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں، ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانیوں پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تہران کو خالی کر دیں، ان کا کہنا تھا ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے معاہدے کو مسترد کیا ہے۔

ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

 

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ”ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جس پر میں نے انھیں دستخط کرنے کے لیے کہا تھا۔ کتنی شرم کی بات ہے، اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سادہ لفظوں میں کہا گیا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ میں نے بار بار کہا! ہر کسی کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے۔

کراچی میں پانی کی فراہمی معطل، کون سے علاقے متاثر ہوں گے؟

0
پپری پمپنگ اسٹیشن کراچی

کراچی : کےالیکٹرک کے کیبل میں خراب کے باعث پپری پمپنگ اسٹیشن بند ہوگیا، جس سے شہر کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کوپانی فراہم کرنے والے پپری پمپنگ اسٹیشن میں کےالیکٹرک کے کیبل میں خرابی پیداہونے سےپمپنگ اسٹیشن بند ہوگیا۔

واٹر کارپوریشن نے بتایا کیبل فالٹ رات 10 بجکر 15 منٹ پرہوا، ، فالٹ کے باعث پپری پمپنگ اسٹیشن مکمل طورپر بند ہوگیا۔

واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ پپری پمپنگ اسٹیشن کی بندش سے لانڈھی، کورنگی،شاہ فیصل، بن قاسم اور ڈی ایچ اےکےعلاقے متاثرہوں گے اور شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : کراچی میں پانی بحران کی بڑی وجہ سامنے آ گئی

واٹر کارپوریشن کے مسلسل رابطے کے بعد کےالیکٹرک نےپپری پمپنگ اسٹیشن پربجلی بحال کردی ، ترجمان نے بتایا کہ پپری پمپنگ اسٹیشن سے شہر کو پانی کی فراہمی شروع کردی ہے۔

کیبل فالٹ کا کام صبح 9 بج کر 15 منٹ پر مکمل ہوا، کے الیکٹرک کیبل فالٹ کے باعث 95 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامناکرناپڑا، اس پمپنگ اسٹیشن سے یومیہ 145 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

پولیس حملہ اور اقدام قتل کیس: تفتیشی حکام عزیر بلوچ کیخلاف گواہوں کو پیش کرنے میں ناکام

0
تفتیشی حکام عزیر بلوچ کیخلاف گواہوں کو پیش کرنے میں ناکام

کراچی: لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ اور اقدام قتل کیس میں تفتیشی حکام لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف گواہوں کو پیش کرنے میں ناکام رہے۔

انسداد دہشتگردی عدالت میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ اور اقدام قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو گواہوں کو پیش کرنے کیلیے آخری موقع دیتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر بنا کسی ناکامی کے گواہوں کو پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: عزیر بلوچ جیل میں گرمی سے پریشان، ایئر کولر کی فرمائش کردی

عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر انسپکٹر جمیل کو بھی طلب کر لیا۔ دوران سماعت لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور عبدالعزیز سربازی کو پیش کیا گیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے کیس کی سماعت 3 جولائی تک ملتوی کر دی۔

2009 کے مقدمے میں بری

واضح رہے کہ جنوی میں عزیر بلوچ کے خلاف پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کے مقدمے میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ملزم کو مقدمے سے بری کر دیا تھا۔

عدالت نے چاکیواڑہ تھانے میں 2009 میں درج مقدمے کا فیصلہ سنایا، فاروق حیدر جتوئی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عزیر کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہیں گرفتار ملزمان کے بیان پر مقدمے میں شامل کیا گیا تھا۔

وکیل کے مطابق گرفتار دیگر ملزمان پہلے ہی مقدمے سے بری ہو چکے ہیں جبکہ عزیر کو کسی عینی شاہد نے شناخت بھی نہیں کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس مقدمے میں گینگ وار ملزم عزیر بلوچ پر پولیس اہلکار سمیت تین افراد کے قتل کا الزام تھا، تاہم شواہد کی عدم موجودگی پر سیشن کورٹ نے انھیں بری کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

اس سے قبل عزیر بلوچ کو نیو ٹاؤن تھانے میں درج پولیس اہلکار سمیت 4 افراد کے اغوا اور قتل کے مقدمے سے بری کیا گیا تھا۔

اس مقدمے میں عزیر بلوچ کے ساتھ دیگر ملزمان سکندر، اکبر بلوچ، سرور بلوچ پر الزام تھا کہ انھوں نے پولیس اہلکار لالہ امین، شیر افضل خان، غازی خان کو پکڑ کر عزیر بلوچ کے حوالے کیا، جنھوں نے انہیں قتل کرنے کے بعد میوہ شاہ قبرستان میں دفن کر دیا تھا۔

کراچی میں قیامت خیز گرمی ، محسوس کیا جانے والا درجہ حرارت 46 ڈگری تک جا پہنچا

0
کراچی شدید گرمی

کراچی : شہر قائد میں شدید حبس کی کیفیت برقرار ہے اور :دن بارہ بجے سے پہلے ہی محسوس کیا جانے والا درجہ حرارت 46 ڈگری تک جا پہنچا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی شدید حبس اور گرم موسم کی لپیٹ میں ہے، دن بارہ بجے سے پہلے ہی درجہ حرارت 39 ڈگری پر پہنچ گیا جبکہ شدت 46 ڈگری محسوس کی جارہی ہے۔

محکمہ موسمیات نے شہرکے مضافات میں بارش کی بھی پیشگوئی کی ہے جبکہ شمال مشرقی پنجاب ، کشمیر ،گلگت بلتستان اوربالائی خیبرپختونخوامیں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پربارش کاامکان ہے۔

موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا تھا کہ بالائی سندھ کے مختلف اضلاع میں آندھی جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

مزید پڑھیں : موسم کی خبریں

دوسری جانب پنجاب ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کےکئی شہروں میں درجہ حرارت بدستور 40 سے اوپر ہے، گزشتہ روز تربت گرم ترین مقام رہا ، جہاں پارہ 47 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا جبکہ سبی اوردادومیں 45 ، نواب شاہ میں 43 ڈگری رہا۔

گزشتہ روزشہرکےمختلف علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی بارش ہوئی، گڈاپ، کاٹھور، گلشن معمار، موٹروے ایم نائن اور گرد ونواح میں بادل برسے جبکہ ٹھٹھہ کےساحلی علاقے میرپورساکرو میں سخت گرمی اور حبس کے بعد بارش ہوئی۔

یاد رہے محمکہ موسمیات نے جون کے آخری ہفتے میں مون سون کی بارشوں کی خوشخبری دیتے ہوئے کہا کراچی سے کشمیر تک بارشوں کا آغاز متوقع ہے۔

نقیب اللہ قتل کیس کا اہم گواہ کون ؟ عدالت کا بڑا حکم آگیا

0
نقیب اللہ قتل کیس

کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ کو آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت،شعیب شوٹر،گداحسین،صداقت حسین،ریاض احمد ،راجہ شمیم، محسن عباس کو پیش کیا گیا۔

عدالت نے گواہ ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کو پیش کرنے کے لئے آخری موقع دے دیا ، تفتیشی افسر ڈی ایس پی غلام مرتضیٰ نےایس ایس پی رضوان کی طبیعت خرابی کی رپورٹ جمع کرادی۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ گواہ ایس ایس پی ڈاکٹررضوان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے ، بیماری کے باعث ایس ایس پی رضوان اپنا بیان ریکارڈ کرانے سے قاصر ہیں۔

تفتیشی افسر نے استدعا کی ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کو پیش کرنے کے لئے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہ ہر صورت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں : نقیب اللہ قتل کیس کا اہم گواہ اور عینی شاہد اپنے بیان سے منحرف ہوگیا

عدالت نے جیل حکام کو گرفتار تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی۔

گذشہ سال نقیب اللہ قتل کیس کا اہم گواہ اور عینی شاہد اپنے بیان سے منحرف ہوگیا تھا، گواہ ہیڈ کانسٹیبل راجا جہانگیرنے7ملزمان کوشناخت کرنے سے انکار کردیا، امان اللہ مروت اور شعیب شوٹرسمیت 7 ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کیا تھا۔

گواہ راجاجہانگیر نے بیان میں کہا تھا مجھ سے زبردستی بیان لیا گیا تھا، اعلیٰ حکام کے دباؤ پر پولیس کے تحریری بیان پر دستخط کیےتھے۔

خیال رہے جنوری 2019 کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌ کیا تھا، ٹیم کا مؤقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا تھا۔

نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا گیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم اور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو رہا کردیا تھا۔