پہلگام ڈرامے کو بے نقاب کرنے اور اس کو مودی حکومت کی سازش بتانے والے رکن اسمبلی امین الاسلام کو جیل بھیج دیا گیا۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی حکومت کا بیانیہ صرف دنیا نہیں بلکہ خود ان کے ملک بھارت کے باشعور عوام مسترد کر رہے ہیں اور اس حملے پر سوالات کھڑے کر رہے ہیں جس پر انہیں ہندو انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈھنگ اسمبلی حلقہ سے منتخب رکن اسمبلی امین الاسلام نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے دو روز بعد ہی اس ڈرامے کا پردہ چاک کرتے ہوئے ببانگ دہل اس کو مودی حکومت کی سازش قرار دے دیا تھا۔
تاہم ہندو انتہا پسندی اور جنگی جنون کا شکار مودی سرکار کو یہ سچ برداشت نہ ہوا اور امین الاسلام کو اسبیان کے فوری بعد گرفتار کرلیا گیا، جنہیں چار دن پولیس حراست کے بعد آج جیل بھیج دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایم ایل اے کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 152، 196، 197 (1)، 113 (3)، 352 اور 353 نمبر 347/25 کے تحت ناگون صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایم ایل اے کو ناگوں ڈسٹرکٹ اینڈ سترا جج کی عدالت میں پیش کیا گیا اور جیل بھیج دیا گیا۔
عدالت نے ناگون عدالت میں امین الاسلام کی پہلی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کردی اور کہا کہ وہ مستقبل میں ناگون عدالت یا گوہاٹی ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایم ایل اے کو 24 اپریل کو پیرامیوٹی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ ان کا پنچایت انتخابی مہم کی ریلی میں شرکت کے دوران پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو مودی حکومت کی سازش قرار دیا تھا۔
مودی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز پالیسی پر بین الاقوامی میڈیا بھی بول اٹھا