اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے‘ چین نے پاکستان کو متعدد رعایتیں دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کے مابین ’ایف ٹو اے ایف‘ کے تحت مذاکرات کا نواں دور چین میں منعقد ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری تجارت محمد یونس جبکہ چینی وفد کی قیادت چین کے نائب وزیرِ تجارت لی چنگ گونگ نے کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اورچین کےدرمیان آزادتجارتی معاہدےمیں اہم پیشرفت کرتے ہوئے چین آزادتجارتی معاہدےدوئم پرپاکستان کےخدشات دورکرنےپرراضی ہوگیا ہے۔
حالیہ مذاکرات میں چین نے پاکستان کوآسیان ممالک کےمساوی رعایت دینےپراتفاق کیا ہے جبکہ الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلےپربھی رضامندی ظاہرکردی ہے۔الیکٹرانک ڈیٹا کے دونوں ممالک کے درمیان تبادلےسےانڈرانوائسنگ کےامکانات کم ہوں گے۔
پاک چین دوستی کا تاریخی جائزہ
ذرائ کا کہنا ہے کہ دونوںممالک کے درمیان اس معاہدے سے متعلق تمام امور طے کرلیے گئے ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ دونوںممالک ا ٓئندہ ماہ ’پاک چین آزادتجارتی معاہدے‘ پر دستخط کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان کا چین کے ساتھ پہلا آزاد تجارتی معاہد ہ سنہ 2006 میں ہوا تھا۔ اس معاہدے سے پاکستان کو اوسطاً سالانہ 22 ارب روپے کا ریونیو کا نقصان ہوا۔ اس لیے آزاد تجارتی معاہدہ دوم کے تحت پاکستان مقابلتاً زیادہ مراعات اور مقامی منیوفیکچرنگ انڈسٹری کا تحفظ چاہتا ہے۔
آزاد تجارتی معاہدہ دوم کے تحت پاکستان چین کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ اشیاکی برآمد پر ڈیوٹی فری رسائی چاہتا ہے جبکہ آزاد تجارتی معاہد ہ اول کے مقابلے میں چین کی برآمدی اشیا کی ڈیوٹی فری رسائی میں کمی چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ چین نے آزاد تجارتی معاہدہ دوم کے تحت پاکستان کو 90 فیصد اشیا کی برآمد پر ڈیوٹی فری رسائی دینے کی پیشکش کی ہے اور 90 فیصد ہی چینی مصنوعات کی برآمد پر ڈیوٹی فری رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں