اسلام آباد : پاکستان اور بین الاقومی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کے درمیان ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس میں شرح سود سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران نگراں حکومت نے شرح سود میں مزید اضافہ نہ کرنے پر آئی ایم ایف کو منالیا، غریب طبقات کے لیے سبسڈیز جاری رکھی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق نگراں حکومت نے مہنگائی کنٹرول کے اقدامات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ نگراں حکومت نے مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے وفاق، صوبائی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں کا پلان دے دیا، مہنگائی میں کمی کیلئے پرائس مانیٹرنگ کمیٹیاں مزید فعال بنائی جائیں گی۔
عالمی مالیاتی ادارے کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مہنگائی کے بڑھنے کی شرح کنٹرول کرکے شرح سود کو قابو کیا جائے گا، اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کمیٹی کو کام کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات میں آمدن بڑھانے، اخراجات گھٹانے، ڈالر ان فلوز پلان، ایکسچینج ریٹ، ادارہ جاتی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا جبکہ قرض پروگرام کے دوران فیول سبسڈی نہ دینے اور بجٹ خسارہ کم کرنے کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔
آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ذرائع کے مطابق ٹیکس ہدف نو ہزار چار سو پندرہ ارب پر ہی برقرار رہے گا۔