کوئٹہ : پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کا انیسواں اجلاس کوئٹہ میں اختتام پذیر ہوگیا ،اجلاس میں اعادہ کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے ،دشمن طاقتیں کوششوں کے باوجود دونوں ممالک میں اختلاف پید انہ کرسکیں۔
تفصیلات کے مطابق پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کا انیسواں اجلاس کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں تین روز تک جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔
اجلاس میں سیکورٹی ،تجارت ،چیک پوائنٹس ،دہشت گردی ،پٹرول کی اسمگلنگ سمیت مختلف امور زیر غو ر آئے اور اس سلسلے میں یاداشت پر دستخط بھی کئے گئے۔
اجلاس کے اختتام پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ اور ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر علی اصغر میر شکاری نے بتایا کہ اجلاس خوشگوار ماحول میں منعقد ہوا جس میں دونو ں ممالک کو درپیش مسائل کا حل نکالنے کے لئے تجاویز منظور کی گئیں اور دوطرفہ تجارت اور سیکورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ۔
چیف سیکرٹری بلوچستان نے بتایا کہ اجلاس کے فیصلوں کے تحت ایران کے ساتھ واقع سرحد کے چار مختلف مقامات پر آمدورفت کے لئے مزید چار کراسنگ پوائنٹ بنائے جائیں گے۔
کمیشن نے عزم ظاہر کیا کہ پاکستان اور ایران ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے ،ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کو باقاعدہ قانونی کاروبار کی شکل دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا جس پر جلد عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔