پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
ماؤنٹ مونگنوئی میں پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا جب بےاوول میں نیوزی لینڈ نے 115 رنز سے فتح حاصل کرتے ہوئے پانچ میچوں کی سیریز 3-1 سے جیت لی۔
چوتھے میچ میں پاکستان ٹیم کی بولنگ اور بیٹنگ دونوں ناکام رہے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے جیت کے لیے دیے گئے 221 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم 16.2 اوورز میں صرف 105 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
پاکستان کی بیٹنگ کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 9 بلے باز ڈبل فیگرز میں بھی داخل نہ ہو سکے۔ عبدالصمد ناٹ آؤٹ 44 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔ عرفان خان 24 رنز بنا کر ڈبل فیگر میں داخل ہونے والے دوسرے بلے باز رہے۔
اس شکست نے پاکستان کی گزشتہ بدترین T20I شکست کو پیچھے بھی چھوڑ دیا جو 95 رنز تھی، 2016 میں ویلنگٹن میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو بھاری مارجن کی ہزیمت اٹھانی پڑی تھی۔
قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھے میچ میں بدترین شکست کا جواز پیش کر دی۔
ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کے بیٹرز کی ناکامی کو گیند زیادہ سوئنگ ہونے کی وجہ قرار دے دیا۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسری اننگز میں گیند زیادہ سوئنگ ہو رہی تھی اس لیے ہدف کا تعاقب نہیں کر سکے۔