اسلام آباد: وزارت صحت کی طرف سے ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا گیا جبکہ تمام طبی اداروں کو الرٹ کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ملک کی موجودہ جنگ اور اس سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال کے پیش نظر فوری اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے اسلام آباد کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور تمام طبی عملے کو مکمل الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وفاقی وزارت صحت اور اس کے ماتحت اداروں کے تمام ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور انتظامی عملے کی چھٹیاں فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں۔ تمام ملازمین کو اپنے عہدوں پر فوری حاضر ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
موجودہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے جنیوا اور قطر کے طے شدہ سرکاری دورے فوری طور پر منسوخ کر دیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت میری اولین ترجیح ملک کی اندرونی صورتحال پر توجہ مرکوز کرنا اور عوام کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی ادارہ صحت میں ایک 24/7 ایمرجنسی کویک ریسپانس سینٹر قائم کیا گیا ہے، جو جنگ اور اس سے متعلقہ طبی ہنگامی حالات کا فوری جائزہ لے گا اور ردعمل کو مربوط کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سینٹر تمام صوبائی و ضلعی ہیلتھ اتھارٹیز کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہے گا، تمام صوبائی حکومتوں کے صحت کے سیکرٹریز کو مرکزی وزارت صحت کے ساتھ مستقل رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
صوبائی حکام کو وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی ہدایات کی روشنی میں اپنے ایمرجنسی پلانز کو اپ ڈیٹ کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔