کراچی: بینک دولت پاکستان نے عالمی بینک اور اقوام متحدہ کی شراکت سے آج یونیورسل فنانشل ایکسس اِنی شیے ٹوکا افتتاح کردیا۔
قومی مالی شمولیت حکمت عملی (NFIS) کے تحت پاکستان میں ہمہ گیر مالی شمولیت کے حصول کے لیے سرکاری اور نجی شعبے کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
تقریب میں نیدرلینڈز کی ملکہ معظمہ میکسیما ،جو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خصوصی مشیر شمولیتی مالیت برائے ترقی (UNSGSA) بھی ہیں، ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جناب اشرف محمود وتھرا شریک تھے۔
ملکہ میکسیما نے مالی شمولیت کی بہتری کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مالی شمولیت کے حوالے سے حال ہی میں اختیار کردہ قومی مالی شمولیت حکمت عملی کے ذریعے ، جسے حکومت اور نجی شعبے کی حمایت اور ورلڈ بینک گروپ کی مدد حاصل ہے، آج پاکستان کا عزم نئی سطح پر پہنچ گیا ہے۔پاکستان نئی بلندیوں پر پرواز کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیشتر حلقوں کی پرخلوص محنت کے طفیل پاکستان نے دنیا میں مالی شمولیت کی بے حد مضبوط بنیادیں قائم کردی ہیں۔ نئے ضوابط سے برانچ لیس بینکاری، بڑھتے ہوئے مائیکروفنانس شعبے، موثر نظام ادائیگی کی ترقی اور صارفین کی زیادہ تعمیری شناخت ممکن ہوئی ہے۔
اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی ترقیاتی پالیسی کا ایجنڈا شمولیتی اقتصادی نمو پر مبنی ہے تا کہ معاشرے کے تمام طبقات یکساں طور پر مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے مالی شمولیت کو شمولیت پر مبنی معاشی نمو کے حصول کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا۔
اپنے خیرمقدمی کلمات میں اسٹیٹ بینک کی کوششوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر جناب اشرف محمود وتھرا نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے مالی خدمات تک رسائی 2008ء کے 12 فیصد سے بڑھ کر 2015ء میں 23 فیصد ہو چکی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اقوام متحدہ، ورلڈ بینک اور حکومت کے ماتحت ہمہ گیر مالی رسائی کے اقدام سے اس کی رفتار بڑھے گی اور یہ معاشرتی و معاشی صورت ِحال کی بہتری اور غربت کے خاتمے کا اہم محرک ثابت ہو گا۔
پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین جناب محمد آفتاب منظور نے شعبہ بینکاری و خرد مالکاری کی جانب سے وعدہ کیا کہ این ایف آئی ایس کے تحت طے شدہ اہداف پورے کرنے اور عوام تک رسائی حاصل کرنے میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔ پی بی اے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 2020ء تک آبادی کے 50 فیصد بالغ افراد بشمول 25 فیصد عورتوں کی ایم والٹ اکائونٹس تک رسائی بڑھائی جائے گی اور چھوٹے کاروبار تک دیگر مالی خدمات کی رسائی میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے اقدامات کے تحت مالی آگاہی اور خواندگی بڑھانے کے لیے شعبہ بینکاری اسٹیٹ بینک کا ساتھ دے گا۔
اختتامی کلمات میں ڈپٹی گورنر جناب سعید احمد نے کہا مالی شمولیت مالی استحکام کو بہتر بنانے میں مدد دے گی اور اس کے نتیجے میں ملک میں غربت کم ہوگی، اس موقع پر وفاقی وزرا، سفارت کار، وفاقی و صوبائی سکریٹریز، ترقیاتی اداروں کے نمائندے، بینکوں کے سربراہان اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
قبل ازیں، صبح میں ملکہ معظمہ میکسیما کی گورنر اشرف محمود وتھرا سے ملاقات ہوئی جس میں پاکستان میں مالی شمولیت بڑھانے کے طریقوں پر گفتگو کی گئی۔ گورنر نے معزز مہمان کو اسٹیٹ بینک کے مالی شمولیت کے اقدامات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اسٹیٹ بینک اس سلسلے میں صف ِ اوّل میں رہ کر فعال کردار ادا کر رہا ہے اور اس نے اِسے اپنے اسٹریٹجک مقاصد میں بھی شامل رکھا ہے۔ گورنر نے شمولیتی ترقی کا ہدف حاصل کرنے کی غرض سے مالی شمولیت کے ایجنڈا کو آگے بڑھانے اور ذاتی دلچسپی لینے پر معزز مہمان کا شکریہ ادا کیا۔