کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نےڈینئل پرل قتل کیس میں بری ہونیوالے چار ملزمان کودوبارہ تحویل میں لیکر نظر بندکردیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے ڈینئل پرل قتل کیس میں بری افرادکی رہائی موخرکردی اور احکامات پرشیخ محمد عادل، احمدعمرشیخ ،فہد نسیم ،سید سلمان ثاقب کو پولیس نے دوبارہ تحویل میں لے کر تین ماہ کے لیے نظربند کردیاہے۔
محکمہ داخلہ سندھ نےسی آئی اےکی درخواست پرچاروں افراد کودوبارحراست میں لیا،بری ہونیوالے دوران نظربندی سینٹرل جیل میں رہیں گے۔
یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نےڈینیل پرل قتل کیس کےتین ملزمان کوبری کردیا تھا جبکہ مجرم احمدعمرشیخ کی سزائے موت سات سال قید میں تبدیل کر دی گئی تھی۔
چالیس صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلے میں عدالت نے قرار دیا تھا کہ امریکی صحافی کےقتل کا الزام کسی بھی ملزم پرثابت نہیں ہوسکا، عمرشیخ پراغوا کا الزام ثابت ہوا اور پراسیکیویشن ناکام رہے تو شک کا فائدہ ملزم کو ہی جاتا ہے۔
خیال رہے انسداد دہشت گردی عدالت نے پندرہ جولائی دو ہزاردو کوسزائیں سنائی تھیں۔ برطانوی شہریت رکھنے والےاحمد عمرشیخ کوسزائے موت جبکہ ملزم فہد، سلمان ثاقب اورشیخ عادل کوعمرقید کی سزا کا حکم دیا گیاتھا۔
استغاثہ کےمطابق ڈینیل پرل امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل جنوبی ایشیا ریجن کے بیورو چیف تھے اور سزاؤں کے خلاف اپیلیں دو ہزاردوسےزیر التوا تھیں۔