تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

روس یوکرائن تنازع حل کرانے کیلیے پاکستان کردار ادا کرے، یوکرینی سفیر

یوکرین کے سفیر مارکیان چوچک نے کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، وہ یوکرین روس تنازع کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

پاکستان میں یوکرین کے سفیر مارکیان چوچک نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس یوکرائن پر حملہ کرکے قبضہ کرنا چاہتا ہے، پاکستان اس تنازع کے حل کے لیے کردار ادا کرے اور وزیراعظم پاکستان عمران خان روس کے دورے کے دوران روسی قیادت کے سامنے یہ معاملہ اٹھائیں۔

مارکیان چوچک نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران یوکرین سرحد پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد روسی فوجی تعینات ہو چکے ہیں، سرحد کے دونوں اطراف یوکرینی شہری رہتے ہیں، اگر روس نے حملہ کیا تو یہ کشیدگی پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی اور جنگ سے یورپ سمیت پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوگی۔

یوکرینی سفیر کا کہنا تھا کہ جنگ کے بہانے بناکر روس فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے، ہم کہتے ہیں کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے، روس تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل بات چیت سے نکالے، طاقت کے استعمال کے بجائے امن کا راستہ اپنائے اورعالمی قوانین اور وعدوں کی پاسداری کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین اور روس کی کشیدگی نئی نہیں بلکہ کئی سالوں سے جاری ہے، روس یوکرین کی سالمیت اور خودمختاری کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

یوکرین کو 20 فروری 2014 سے 8 سال سے بیرونی فوجی جارحیت کا سامنا ہے، نومبر 2021 سے، روسی فیڈریشن یوکرین کے ساتھ سرحد کے ساتھ مسلسل فوجیوں کو جمع اور سرحد کے قریب فوجی مشقین کررہا ہے۔

مارکیان چوچک کا کہنا تھا کہ روس اپنے فوجیوں کے انخلاء کے واضح اور قابل اعتماد ثبوت فراہم نہیں کر سکی ہے، اگر روس نے کوئی جارحیت کی تو یوکرین جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

مارکیان چوچک نے پاکستان سے مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک جوہری طاقت ہے اسے اس معاملے پر اپنا کردار اداکرنا چاہیے اور وزیراعظم پاکستان روس کے دورے کے دوران روسی قیادت کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں۔

Comments

- Advertisement -