تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

شوگر ملز ایسوسی ایشن نے انکوائری افسران کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا

اسلام آباد: شوگر ملز کی نمائندہ تنظیم نے ایف آئی اے کو ایک خط میں انکوائری افسران کو انڈسٹری معاملات سے نابلد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی بحران پر وزیر اعظم کی انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مندرجات سے سخت دھچکا لگا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے ایف آئی اے کو تفصیلی جواب جمع کرا دیا، تنظیم نے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کو خط میں 3 اپریل کو جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی معاملے کے بنیادی پہلوؤں کا جائزہ لے کر درست حقائق سامنے لانے میں ناکام ہو گئی۔

اس خط کی کاپی وزیر اعظم عمران خان اور وزیر داخلہ کو بھی بھجوائی گئی ہے، پنجاب، سندھ، پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو بھی رد عمل سے آگاہ کیا گیا، خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں تضادات موجود ہیں، یہ قیاس آرائیوں اور گمراہ کن معلومات پر مبنی ہے، جن 3 افسران کو تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی وہ کرمنل تحقیقات کا تجربہ رکھتے ہیں، تاہم ان کے پاس کمرشل یا بزنس سے متعلق معاملات کا تجربہ نہیں تھا۔

آٹا چینی بحران : وزیراعظم عمران خان نے ایک اور وعدہ پورا کردیا

ملز ایسوسی ایشن نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ افسران کے پاس چینی سبسڈی، ایکسپورٹ سمیت قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا زیادہ علم نہ تھا، اس لیے تحقیقاتی کمیٹی ایکس مل پرائس اور سپلائی اینڈ ڈیمانڈ کا طریقہ کار سمجھنے میں ناکام رہی، رپورٹ میں ملز مالکان پر خود ساختہ، گمراہ کن اور غلط الزامات لگائے گئے، انکوائری کمیٹی نے چینی کی قیمتوں، طلب اور رسد کے غلط تخمینے لگائے۔

آٹا، چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ، وفاقی کابینہ میں رد و بدل

خط میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے شوگر ملز کے فرانزک آڈٹ پر بھی اعتراض اٹھا دیا، کہا گیا کہ ملوں کے آڈٹ کا فیصلہ بظاہر امتیازی سلوک کے طور پر کیا گیا ہے، کمیٹی شوگر ایڈوائزری بورڈ کے فیصلوں کا جائزہ لینے میں بھی ناکام رہی، اقتصادی رابطہ کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

خط میں کہا گیا کہ چینی بحران کی انکوائری رپورٹ میں تضادات کی نشان دہی کی جا رہی ہے، انکوائری رپورٹ کے میزانیے نمبر 5 اور میزانیے نمبر 8 میں واضح تضادات ہیں، چینی پیداواری نرخ کا تعین وفاقی حکومت کرتی ہے، انکوائری کمیٹی اس حقیقت سے ناواقف نکلی، وفاقی حکومت گنے کی سپورٹ پرائس سے پیداواری قیمت کنٹرول کرتی ہے۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔