پاکستان کے سابق کرکٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں سرجری سمجھ نہیں آرہی کیونکہ کھلاڑی اور کپتان تو وہیں پر ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 4چیئرمین اور سلیکشن کمیشن میں 3تبدلیاں ہو گئیں مگر کپتان وہیں پرہیں، سرجری کرنی ہےتوایسی کریں جس سےٹیم میں گروپ بازی ختم ہو۔
کامران اکمل نے کہا کہ وہاب ریاض نےبالکل صحیح کہا وہ اکیلا تو ذمہ دار نہیں ہے یہ اقدامات صرف عوامی غصےکو ٹھنڈے کرنے کیلئے ہیں کسی بھی کپتان کو 5میچوں کے بعد تبدیل کریں تو تھوڑا ساغصہ چڑھتاہے شاہین آفریدی کا ورلڈکپ میں بالنگ، فیلڈنگ میں تھوڑاسا زیادہ جارح انداز نظر آرہا تھا۔
قومی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی سے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو فارغ کیے جانے کے بعد اب ٹیم منیجر منصور رانا بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
پی سی بی نے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کے سلیکشن کمیٹیوں سے الگ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں کی مین اور ویمن سلیکشن کمیٹی میں خدمات درکار نہیں ہیں۔
پی سی بی اعلامیے کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے حوالے سے مزید اپ ڈیٹس بعد میں فراہم کی جائیں گی۔
دوسری جانب وہاب ریاض اور عبد الرزاق کو عہدوں سے فارغ کرنے کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وہاب اور رزاق نے کچھ کھلاڑیوں کی غیر ضروری طرفداری کی اورجن کھلاڑیوں کی حمایت کی گئی انہوں نے ہی پرفارم نہیں کیا، جن کرکٹرز کی ان دونوں نے حمایت کی دیگر سلیکٹرز نے مخالفت کی تھی۔