اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزر رہی ہے، پروگرام کے تحت پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق قرض پروگرام کی منظوری کے بعد عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزرہی ہے، معیشت پربوجھ ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا مالیاتی خسارہ غیر مؤثر زرعی پالیسی اور اوور ویلیوڈ کرنسی دفاع سے تھا، پالیسی سے وقتی فائدے حاصل ہوئے مگر دور رس برے نتائج ملے، پالیسیز میں اہم مسائل کےحل کونظراندازکیاگیا۔
ٹیکس وصولیوں میں اضافےکی کوشش نہیں کی گئی، خسارےمیں چلتےحکومتی تحویل میں ادارےبھی مسئلہ ہیں، فوری طورپراصلاحات ضروری ورنہ معاشی توازن بگڑےگا،رپورٹ
پروگرام کےتحت پاکستان کوٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئےاقدامات کرنےہوں گے، سماجی بہبودکےپروگرام کوبڑھاناہوگا اور کرنسی کی قدر مارکیٹ کی طلب ورسد کے مطابق کرنا ہوگی۔
مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری دے دی
یاد رہے گذشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستان کوتین برس کےدوران چھ ارب ڈالرکاقرض دینےکی منظوری دی تھی ، قرض پروگرام کےتحت فوری طورپر پاکستان کوایک ارب ڈالرملیں گے۔
آئی ایم ایف کے اعلامیہ میں کہا گیا پروگرام پاکستان کوجامع معاشی اصلاحات میں کرنے میں مدد دے گا، ان اصلاحات میں روپےکی قدر، قرضوں میں کمی اور ریونیوکے شعبےمیں اصلاحات شامل ہیں۔
آئی ایم ایف کاکہنا ہےکہ پاکستان معاشی مسائل سے دو چار ہے اور پروگرام پاکستان کومالی اورمالیاتی مسائل سےنمٹنےمیں مدد دے گا۔
خیال رہے پاکستان پرآئی ایم ایف کے پانچ ارب نوے کروڑ ڈالر واجب الادا ہیں، جس میں سے پچھتر کروڑ ڈالر کی ادائیگی رواں مالی سال ہی کرنی ہے اور آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد دیگر مالیاتی اداروں اور عالمی بانڈز مارکیٹ سے بھی قرضہ ملنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔