واشنگٹن : امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ مقتول صحافی پر موت سے قبل کسی طرح کے تشدد کے شواہد نہیں ملے، ان کی موت کی وجہ سر میں لگنے والی گولی تھی۔
تفصیلات کے مطابق وائس آف امریکا نے صحافی ارشد شریف کی نیروبی میں پوسٹ مارٹم کے دوران لی گئی تصاویر جاری کردیں۔
ہائی ریزولوشن پکچرز کے سائنسی تجزیے کے بعد امریکی ماہرین نے بتایا کہ مقتول صحافی پر موت سے قبل کسی طرح کے تشدد کے شواہد نہیں ملے۔
ڈاکٹرکیرن کیل کا کہنا تھا کہ جسم کے بیرونی حصوں پر کوئی تشدد کے نشانات نہیں ہیں، ارشدشریف کی موت کی وجہ سرمیں لگنے والی گولی تھی۔
گذشتہ روز صحافی ارشد شریف قتل کیس میں اسپیشل جے آئی ٹی نے مقتول کی والدہ اور بیوہ کا بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اسپیشل جے آئی ٹی کے ترجمان نے بتایا تھا کہ کینیا جانے کے لیے تمام سفری دستاویزات کی فوری تیاری شروع کر دی ہے۔