تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

دبئی : خلیج ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم پر قوم نے بھرپور اعتماد کرتے ہوئے پاکستانیوں نے بیرون ملک ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنائے، ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر نے کہا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحد ہ عرب امارات کے جریدے خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ہیں ، سب سے زیادہ یو اے ای میں موجود اثاثے قانونی بنائے گئے اور یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے۔

عرب اخبار نے کہا سب سے زیادہ غیرقانونی اثاثے یو اے ای میں بنائےگئے، یو اے ای کے بعد سب سے زیادہ اثاثےسوئزر لینڈ میں بنائےگئے، تیسرے نمبر پر برطانیہ اور چوتھے نمبر پر سنگاپور جبکہ پانچواں نمبر برٹش ورجن آئی لینڈز میں اثاثے بنائےگئے۔

یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے

ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر محمد اشفاق احمد نے عالمی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان اور یواےای میں معلومات کے تبادلے کا 2طرفہ معاہدہ ہے، بینک معلومات بھی شیئر ہوتی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر کا کہنا تھا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے، ہم نےمعیشت کو بہتر کرنے کیلئے اقدام اٹھایاہے۔

محمد اشفاق احمد نے کہا گزشتہ سال پاکستان کو 28 ممالک کی معلومات حاصل ہوچکی ہیں، 71 مزید ممالک سے بھی معلومات جلد مل جائیں گی اور آئندہ دو برسوں تعداد 100 سے زائد ممالک کی ہوجائےگی۔

خیال رہے حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف پانچ روز رہ گئے ہیں، اسکیم سےفائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ تیس جون دوہزارانیس ہے۔

ٹیکس ماہرین کےمطابق اسکیم میں کوبہترین رسپانس ملاہے، عوام اسکیم سےفائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔

ایف بی آرکا کہنا ہے کہ اسکیم کو فنانشل این آراو نہ سمجھاجائے، لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائےگئے ایف بی آر کےجواب میں بورڈ کا کہنا تھا کہ اسکیم کا اصل مقصد غیر دستاویزی اثاثوں کو ڈاکیومنٹ کرنا ہے اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہے۔

Comments

- Advertisement -