واشنگٹن : امریکہ میں پاکستانی سفیر علی جہانگیرصدیقی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے اقدامات کرنے کےعزم ظاہر کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ میں پاکستانی سفیرعلی جہانگیرصدیقی نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں 80 فیصد تک کمی آئی ہے۔
علی جہانگیرصدیقی کے مطابق فوجی امداد کے بارے میں امریکہ سے کوئی خصوصی بات چیت نہیں ہوئی۔
پاکستانی سفیرکا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ان کی توجہ امریکہ کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کوفروغ دینا ہے۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال پرعلی جہانگیرصدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امریکہ اور بھارت کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت بھی امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات کوکسی مخصوص زاویے سے نہیں دیکھے گا۔
چین سے تعلقات سے متعلق سوال پرپاکتسانی سفیرکا کہنا تھا کہ ہم نے چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا ہے اور ہرملک کے مختلف ملکوں سے کثیرالجہتی تعلقات ہوسکتے ہیں۔
علی جہانگیرصدیقی کا انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ امریکہ اور چین دونوں پاکستان کے لیے اہم ہیں۔
پاکستانی سفیر نے انٹرویو کے دوران گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس حوالے سے 15 ماہ کا فریم ورک تیار کیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا، گرے لسٹ میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ملکوں کو شامل کیا جاتا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔