اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کےمطابق جسٹس اعجازافضل خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی خصوصی بینچ پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔سماعت کےآغاز میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نےرپورٹ پیش کی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کےآغازپرسپریم کورٹ کی جانب سےکہاگیا کہ ایف آئی اے نےظفرحجازی کو ریکارڈ ٹمپرنگ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
جسٹس عظمت سعید نےسماعت کےدوران اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئےکہاکہ کیا آج مقدمہ درج ہوجائے۔ جس پراٹارنی جنرل نےکہاکہ ظفرحجازی پرفوجداری مقدمہ درج کرنےکی سفارش کی تھی۔
جسٹس عظمت سعید نےکہاکہ یہ بھی سامنےآناچاہیےکس کےکہنےپرٹیمپرنگ ہوئی،جس پرچیئرمین ایس ای سی پی کے وکیل نےجواب دیا کہ ٹیمپرنگ جےآئی ٹی سے10ماہ پہلےکی ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ مسئلہ ریکارڈٹیمپرنگ کاہوئی ہے،جس پر اٹارنی جنرل نےجواب دیاکہ ٹیمپرنگ ہوئی تواس کی بھی تحقیقات ہوں گی۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نےچیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کےخلاف مقدمہ درج کا حکم کا دے دیا۔
خیال رہےکہ جے آئی ٹی کےارکان جب سپریم کورٹ پہنچے تو ان کے ساتھ دو باکس بھی کمرہ عدالت میں لے جائے گئے جن پر لفظ ’ثبوت‘انگریزی میں تحریر تھا۔
وزیراعطم میاں محمدنوازشریف کی صاحبزادی مریم نوزنے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنےپیغام میں کہاکہ شریف فیملی پرثبوت نہ دینےکےالزامات لگائےجاتےہیں،الزام لگانےوالے1960سےاب تک کےثبوتوں کی ٹرالی دیکھ لیں۔
شریف فیملی پر ثبوت نہ دینے کا الزام لگانے والے اج سپریم کورٹ میں شریف فیملی کے کاروبار کی 1960 سے اب تک کے ثبوتوں کی ٹرالی دیکھ لیں! pic.twitter.com/oqLelvel1x
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 10, 2017
سپریم کورٹ کا حسین نواز کی تصویر لیک کرنے والے کا نام ظاہر کرنے کا حکم
دوسری جانب سپریم کورٹ نےجے آئی ٹی میں پیشی کے دوران حسین نواز کی تصویر لیک کرنے والے کا نام ظاہر کرنے کا حکم دے دیا۔
پاناما عملدرآمد کیس، جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
ادھر سپریم کورٹ میں پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
یاد رہےکہ پاناماکیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے دونوں بیٹوں حسن وحسین نواز،بیٹی مریم نواز،اسحاق ڈار،طارق شفیع سمیت کئی اداروں کےسابق وحاضرسربراہان سے پوچھ گچھ کی گئی۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی خصوصی بینچ نے پاناماکیس پیر 17جولائی تک ملتوی کردی۔