اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اپنے دائرہ اختیار پردرخواستوں کی سماعت 2نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کےحوالے سے مختلف کیسوں کی سماعت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر نے پاناما لیکس پر تحقیقات کے دائرہ اختیار پر درخواستوں کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے عوامی تحریک کی درخواست پر وزیر اعظم کے وکیل کو جواب پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
جب کہ آج ہونے والی سماعت میں وزیراعظم کی جانب سے اُن کے وکیل سلمان بٹ نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، اسحاق ڈار اور حمزہ شہباز کی طرف سے بھی جواب جمع کراد یا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں وزیر اعظم الیکشن کمیشن سے پانامہ لیکس کے حوالے سے تمام درخواستین خارج کرنے کی اپیل کی ہے، تاہم الیکشن کمیشن نے تمام درخواستوں کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔
اس موقع پروزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ نے کیس کی اہلیت اور اختیار پردلائل دیتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ کمیشن پانامہ لیکس کیس کی سماعت کا اختیارہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ دے پھر پانامہ پیپرز میں وزیراعظم کی نااہلی کی دوخواستوں کی سماعت کرے
اس پر چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کا فیصلہ پہلے ہونا چاہیے تاہم پاناما لیکس پر تمام درخواستیں مماثلت رکھتی ہیں اس لیے ایک ساتھ سماعت کی جارہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب درخواستوں کا جائزہ لے کرفیصلہ کریں گے اور تمام درخواستوں پر اعتراضات کو اکٹھا سنیں گے اور کوشش ہو گی کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت بھی دو نومبرتک ملتوی کردی ہے۔