جمعہ, فروری 21, 2025
اشتہار

اسرائیلی یرغمالیوں کی ذلت آمیز پریڈ پر اقوام متحدہ کے ماہرین کی شدید تنقید

اشتہار

حیرت انگیز

اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیلی یرغمالیوں کی ذلت آمیز پریڈ اور فلسطینی قیدیوں کے ساتھ نا روا سلوک پر شدید تنقید کی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق انسانی حقوق کے 9 ماہرین کے ایک گروپ نے اسرائیلی یرغمالیوں کی توہین آمیز عوامی نمائش کی مذمت کی ہے، جنھیں غزہ میں 15 اور 8 فروری کو رہا کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک پر زور دیا، اور کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون ’شخصی وقار کی پامالی، بالخصوص ذلت آمیز اور توہین آمیز سلوک‘ ممنوع قرار دے چکا ہے۔

ماہرین نے کہا ’’ایک پروپیگنڈے کے تماشے میں یرغمالیوں کو جنگ کی ٹرافی کے طور پر پریڈ کرانا، واضح طور پر اس اصول کی خلاف ورزی ہے۔ یہ ان کے خاندانوں کے لیے بھی پریشان کن ہے۔‘‘

حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

ماہرین نے ایک بار پھر فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اسرائیل کے ناروا سلوک اور بدسلوکی کی بھی مذمت کی، جس میں بھوک، مار پیٹ اور جنسی تشدد شامل ہیں، اور کہا کہ یہ تشدد یا ظالمانہ، غیر انسانی یا ذلت آمیز سلوک یا سزا ہے، اور جنگی جرائم کے مترادف ہو سکتے ہیں۔

حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا

انھوں نے نشان دہی کی کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک ہزاروں فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے، اور انھیں کسی قانون کے بغیر جبراً قید کر رکھا ہے اور انھیں کوئی رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔ ماہرین نے کہا کہ ’’بین الاقوامی جرائم کے مرتکب تمام افراد کو جواب دہ ہونا چاہیے۔‘‘

انھوں نے کہا ’’ہم اسرائیل اور فلسطینی مسلح گروپوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رہا کریں اور فوری طور پر ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ذریعے تمام قیدیوں تک بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دیں، ضروری طبی سہولت فراہم کریں، اور ان کے اہل خانہ سے رابطہ قائم کریں۔‘‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں