تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

اسمارٹ فون میں گم رہنے والے والدین اولاد کی ذہنی نشوونما کو شدید متاثر کرتے ہیں

مشی گن: ایک حالیہ سائنسی تحقیق کے مطابق ہر وقت اسمارٹ فون میں گم رہنے والے والدین اپنے بچوں کی نشوونما کو بری طرح متاثر کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مشی گن یونیورسٹی کے بچوں کے اسپتال کی طرف سے کی جانے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ وہ والدین جو اپنے اسکرینوں کو تکنے میں بہت زیادہ وقت صرف کرتے ہیں، وہ اپنے بچوں کی ذہنی صحت اور ان کی نشوونما پر تباہ کن اثرات ڈالتے ہیں۔

نئی تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ اسکرین کے سامنے زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے والے والدین کے ہاں بچوں کے رویوں میں کئی طرح کے مسائل پیدا ہونے لگتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق صرف نوجوان ہی نہیں بلکہ اب والدین بھی زیادہ تر اپنے فونز، ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپس پر مصروف نظر آتے ہیں لیکن وہ نہیں سوچتے کہ اس طرز عمل سے دماغی صحت پر کس قسم کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اس بات میں شک نہیں کہ ٹیکنالوجی سے فرار کا کوئی راستہ نہیں۔ یہ ہمیں ہمارے گھروں، دفاتر اور اسکولوں میں میسر ہے اور سمارٹ فونز ٹیکنالوجی کے باعث ہماری ہتھیلی میں سمائی ہوئی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ٹیکنالوجی سے ہماری روزمرہ زندگی میں بے شمار مثبت تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں لیکن اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ یہ ہمارے لیے کچھ مسائل بھی لے کر آئی ہے۔

محققین کو یہ معلوم ہوا کہ جو والدین اپنے فونز اور دیگر آلات (حتی کہ ٹی وی بھی) پر جتنا زیادہ وقت صرف کرتے ہیں وہ اپنے بچوں کے ساتھ اتنا ہی کم بامعنی وقت گزارتے ہیں۔ محققین کے مطابق بچے اپنے والدین کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں، جب وہ دیکھتے ہیں کہ یہ وقت ٹیکنالوجی نے ان سے چھین لیا ہے تو وہ جنجھلاہٹ، غصہ اور مایوسی محسوس کرتے  ہیں اور وہ خود کو غیراہم سمجھنے لگتے ہیں۔ اپنی کھوئی ہوئی توجہ کو پھر سے حاصل کرنے کے لیے وہ اکثر اوقات منفی حرکات ظاہر کرنے لگ جاتے ہیں۔

ذہنی صحت بہتر بنانے کی تجاویز

ماہرین کا کہنا ہے کہ حقیقی دنیا کے برعکس ورچوئل دنیا میں بہت زیادہ وقت گزارنے سے آنکھوں اور دل کی صحت متاثر ہوتی ہے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ غلط انداز میں بیٹھنے سے گردن، کمر اور دیگر پٹھوں کے مسائل، ذہنی نشوونما اور سیکھنے کی صلاحیت میں کمی، توجہ کی طاقت سے محرومی اور نیند کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

ٹیکنالوجی کی تمام خوبیوں کے باوجود یہ بہت واضح ہے کہ اگر آپ اسے اپنی زندگی ہڑپ کرنے دیں گے تو یہ آپ کی فیملی کے دماغی، جسمانی اور جذباتی صحت کے لیے بہت برا ثابت ہوگی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگر ٹیکنالوجی آپ کو اپنے بچوں کے ساتھ بامعنی میل جول سے دور لے جائے تو سمجھ لیں کہ خود کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -