برطانیہ : پیرس حملوں کے بعد یورپ میں مسلمانوں کے خلاف جرائم میں تین سو فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پیرس میں دہشت گرد حملوں کے بعد میں مسلمانوں کیخلاف حملوں میں تین سو فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ برطانوی اخبار کی شائع کردہ رپورٹ کےمطابق صرف برطانیہ میں مسلمانوں پر اب تک ایک سو پندرہ حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں ہونے والے زیادہ تر حملوں میں خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا مسلمانوں پر حملوں میں زیادہ تر گوری رنگت والے یورپی باشندوں نے حملے کیے۔ برطانوی حکومت کے ورکنگ گروپ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ایسے بہت سے واقعات تو رپورٹ ہی نہیں ہوئے۔ مسلمانوں کےحوالےسے واقعات مانیٹرکرنےوالے ایک برطانوی این جی او کےمطابق زیادہ تر حملے عوامی مقامات، بسوں اورٹرینوں میں کیے گئے۔
تشدد کا شکار مسلمان خواتین نے بتایا کہ کوئی ان کی مدد کیلئے نہیں آیا اور نہ ہی کسی نے ان حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی.
برطانوی پولیس کے مطابق پیرس حملوں سے قبل ہی لندن میں اسلام مخالف واقعات میں اضافہ ہوچکا تھا، جولائی دو ہزارہ پندرہ میں ترانوے اعشاریہ چار فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی دو ہزار چودہ سے جولائی دو ہزار پندرہ تک اسلامو فوبیا کے آٹھ سو پندرہ واقعات ریکارڈ کیے گئے.