اشتہار

معمول سے زیادہ کرایہ طلب کرنے پر جعلی ٹیکسی ڈرائیور کو 8 ماہ قید

اشتہار

حیرت انگیز

پیرس : فرانسیسی عدالت نے غیر ملکی مسافروں سے معمول سے زیادہ پیسے وصول کرنے جعلی ٹیکسی ڈرائیور کو قید کی سزا سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے ایئر پورٹ سے سینٹرل پیرس تک پہنچانے کے معمولاً 45 (6 ہزار 800) سے 55 (8 ہزار 300) یورو کرایہ لیا جاتا ہے لیکن مذکورہ ڈرائیور نے افراد کے غیر ملکی ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان سے بہت زیادہ رقم کا مطالبہ کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھائی لینڈ سے پیرس آنے والے مسافروں نے موبائل فون سے جعلی ٹیکسی ڈرائیور کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

- Advertisement -

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایونک سی نامی جعلی ٹیکسی ڈرائیور نے تھائی شہریوں سے ان کی منزل تک پہنچانے کے 247 یورو (37 ہزار 677 روپے پاکستانی) طلب کیے تو تھائی جوڑے نے 200 یورو دینے کی پیش کش کی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جعلی ڈرائیور مسافروں سے یہ دعویٰ کررہا ہے کہ وہ فرانس ’وی ٹی سی‘ نامی نجی ٹیکسی سروس کا ڈرائیور ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈرائیور نے پوری رقم ادا نہ کرنے پر گاڑی کے دروازے بند دئیے تاکہ تھائی جوڑا گاڑی سے پولیس اسٹیشن نہ جاسکے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جعلی ڈرائیور جو تھائی جوڑے نے 180 (27 ہزار) یورو کی پیش کش جس پر وہ طیش میں آگیا اور اونچی آواز میں 200 یورو کا مطالبہ کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مسافر نے بتایا کہ میں نے سفر کے دوران ڈرائیور کی تصویر لینا چاہی تو اس نے اتنی زور سے مجھ پر حملہ کیا میرا موبائل میرے منہ پر لگا۔

مسافر نے بتایا کہ جب سفر کرتے بہت دیر ہوگئی تو ہم نے جعلی ڈرائیور کو 200 یورو ادا کیے تاکہ گاڑی سے آزادی حاصل کریں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس کی نجی ٹیکسی سروس نے عدالت کو بتایا کہ اینوک سی نامی کوئی شخص ہمارے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے اور مذکورہ ڈرائیور نے بھی عدالت میں زائد رقم لینے کا اعتراف کیا اور بتایا میں ٹیکسی ڈرائیور نہیں ہوں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے جعلی ٹیکسی ڈرائیور کیس کی سماعت کرتے ہوئے اینوک سی نامی شخص کو دھوکا دہی کے کیس میں 8 ماہ کے لیے قید کی سنا دی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں