ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

آلودگی میں کمی کے لیے پیرس میں پبلک ٹرانسپورٹ مفت دستیاب

اشتہار

حیرت انگیز

پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں آلودگی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا جس کے بعد شہری حکومت نے شہر میں دستیاب تمام پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس اعلان کے بعد اب پیرس کے شہری ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ میں مفت سفر کرسکیں گے۔

یہ فیصلہ پیرس میں آلودگی کی خطرناک شرح کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ شہری اپنی کاروں کا استعمال کم سے کم کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کریں۔

- Advertisement -

paris-1

انتظامیہ کے مطابق یہ سال میں نواں موقع ہے جب شہر میں فضائی آلودگی کی سطح میں خطرناک اضافہ دیکھا گیا۔ یہ اضافہ 30 نومبر کے بعد سے دیکھا گیا جس کے دوران ماہرین نے صحت سے متعلق بھی مختلف خدشات کا اظہار کیا۔

پیرس کی مقامی حکومت اس سے قبل کاروں کے لیے جفت اور طاق نمبر پلیٹ کے اصول کا اطلاق بھی کر چکی ہے۔ اس اصول کے تحت گاڑیوں کو ان کی رجسٹریشن نمبر پلیٹ کے حساب سے متبادل دنوں میں (ایک دن جفت اور ایک دن طاق نمبر پلیٹ والی گاڑیاں) سڑک پر لانے کی اجازت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

حکومت کے مطابق اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 35 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

فضائی آلودگی اور اس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پیرس میں ایک اور قانون منظور کیا گیا ہے جس کے تحت اب شہریوں کو کہیں بھی پودے اگانے کی اجازت ہوگی۔

اس سے قبل پیرس کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے پابندی عائد تھی کہ کوئی بھی شخص بغیر کسی منصوبہ بندی کے کہیں پر بھی باغبانی نہیں کر سکتا۔ لیکن اب نہ صرف اس پابندی کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے بلکہ پیرس کے رہائشیوں پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ باغبانی کریں۔

واضح رہے کہ سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس فضائی آلودگی کے حوالے سے ایک بدترین سال ہے۔ اس سال ماحولیاتی آلودگی کا ایک خطرناک مظہر اسموگ کی شکل میں سامنے آیا جس نے پاکستان اور بھارت سمیت کئی دنیا کے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

مزید پڑھیں: اسموگ سے متاثر 10 شہر

اس سے قبل اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ دنیا کا ہر 7 میں سے ایک بچہ بدترین فضائی آلودگی اور اس کے خطرات کا شکار ہے۔

رپورٹ میں شامل ماہرین کی آرا کے مطابق فضا میں موجود آلودگی کے ذرات بچوں کے زیر نشونما اندرونی جسمانی اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔

ان کے مطابق یہ نہ صرف ان کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خون میں شامل ہو کر دماغی خلیات کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں جس سے ان کی دماغی استعداد میں کمی واقع ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 5.5 ملین افراد ہلاک ہوجاتے ہیں جن میں سے 6 لاکھ کے قریب 5 سال کی عمر تک کے بچے شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں