پیرس اولمپکس میں پاکستانی ہیرو ارشد ندیم آج جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں اتریں گے پوری قوم نے ان سے میڈل جیتنے کی امید باندھ لی ہے۔
پیرس اولمپکس میں شریک پاکستانی دستے کے 6 ایتھلیٹس بغیر کسی میڈل کے پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہو گئے اور اب میڈل جیتنے کی واحد امید پاکستانی ہیرو ارشد ندیم ہیں جو آج جیولن تھرو کے فائنل میں اتریں گے جہاں ان کا مقابلہ بھارتی نیراج چوپڑا سمیت دیگر 12 جیولن تھروور سے ہوگا۔
عام پاکستانی شہریوں سمیت کھیل اور شوبز سے وابستہ شخصیات نے بھی ارشد ندیم سے میڈل جیتنے کی امیدیں باندھ لی ہیں اور وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے قومی ہیرو کا جذبہ اور ہمت بڑھا رہے ہیں۔
ایک صارف نے کہا ارشد ندیم آپ عزم، حوصلے اور محنت کی لازوال داستان ہو، میاں چنوں میڈل ساتھ لے کر آنا۔ ایک صارف نے کہا کہ جیولن تھرو کھیل کے قواعد کا علم تو نہیں، لیکن سب ساتھ بیٹھ کر اپنے قومی ہیرو کو ایکشن میں ضرور دیکھیں گے۔
کسی نے آج اصل جوڑ پاکستانی ارشد اور بھارتی نیراج کے درمیان بتایا اور کہا کہ اس مقابلے کا بے صبری سے انتظار ہے۔
مرد وخواتین قومی کرکٹرز نے بھی جیولن ہیرو کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ قومی وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ارشد ندیم کی ہمت بندھاتے ہوئے کہا کہ جاؤ، سونے کا تمغہ لاؤ اور ہمیں فخر محسوس کراؤ۔
اسٹار فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہا کہ آپ لاکھوں لوگوں کی امید اور ایک مثال ہیں۔ فاطمہ ثنا نے ارشد کو پوڈیم پر دیکھنے کی خواہش ظاہر کی۔
سابق کپتان شاہد آفریدی اور راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کو بھی ارشد سے میڈل کی توقع ہے اور چاہتے ہیں کہ پیرس میں آج سبز ہلالی پرچم سر بلند ہو۔
اس کے علاوہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم، حسن علی، سابق کرکٹر کامران اکمل، اظہر علی، سابق ٹینس اسٹار اعصام الحق، نامور گلوکار علی ظفر اور پلوشہ بشیر نے بھی ارشد ندیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم کھیلوں کے مختلف ایونٹس میں اب تک پاکستان کو کئی گولڈ، سلور اور برانز میڈلز دلوا چکے ہیں جب کہ گزشتہ اولمپس میں وہ میڈل کے حصول میں صرف چند میٹر دور رہ گئے تھے۔
پاکستان 1948 سے اولمپک گیمز میں شریک، آخری میڈل جیتے 32 سال ہو گئے