پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس آئندہ تین دنوں میں بلائے جانے کا امکان ہے.
اجلاس کےلئے قومی اسمبلی ہال مختص کرنےکی تحریک منظور کر لی گئی جو وزیرپارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کی تھی۔
مرتضیٰ جاویدعباسی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آئندہ 3 روز کے اندر ہو گا اجلاس کے وقت کا تعین کچھ دیر میں کر لیا جائےگا جس میں آرمی چیف ڈی جی آئی ایس آئی بریفنگ دیں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر پیپلزپارٹی کے اعتراض پر ہو رہا ہے اجلاس میں کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات پربریفنگ دی جائےگی۔
ٹی ٹی پی سے ہونے والے مذاکرات پر حکومتی اتحاد میں شامل پیپلزپارٹی نے پرُاسراریت اور پیش رفت سے آگاہ نہ کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
اس متعلق وزیراعظم شہبازشریف پر نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اور اے پی سی بلانےکا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ حکومتی اتحادی طالبان سے مذاکرات پر بریفنگ کےخواہاں ہیں۔
واضح رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے پسِ پردہ مذاکرات کا عمل جاری ہے جسے مخفی رکھنے پر اتحادی جماعتیں مضطرب ہیں۔
اس حوالے سے حکومت نے واضح کیا ہے کہ مذکرات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں جس کے مثبت نتائج نکلیں گے اور سیز فائر کی صورت میں دہشتگردی میں کمی آئے گی۔