لاہور: پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی و دیگر ملزمان پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
اینٹی کرپشن کورٹ کے جج جاوید اقبال نے پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر سابق پرنسپل سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی سمیت و دیگر پیش ہوئے۔
پرویز الٰہی کے وکلا کی جانب سے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس میں پرویز الٰہی کو پیش ہونے کا حکم
عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت ملزم کے پیش ہوئے بغیر بھی فرد جرم عائد کر سکتی ہے، وکلا پرویز الیۃی سے متعلق آئندہ سماعت پر واضح مؤقف اختیار کریں۔
اس پر وکلا نے کہا کہ مؤکل کو گھٹنے میں تکلیف ہے ڈاکٹروں نے مکمل بیڈ ریسٹ کا کہا ہے۔
عدالت نے سماعت 15 مئی تک ملتوی کر دی۔
9 اپریل کو اسپیشل کورٹ سینٹرل نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و دیگر کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
خصوصی عدالت میں پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس کی سماعت ہوئی تھی جو 15 مئی 2025 تک ملتوی کر دی ہے۔
دوران سماعت سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی گئی۔ عدالت نے پرویز الٰہی کی بریت کی درخواست پر دلائل طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر انہیں اور دیگر ملزمان کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
عدالت نے ملزم کی بہو زہرا الٰہی کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے رکھا ہے جبکہ مونس الٰہی کو اشتہاری اور انٹرپول سے رابطے کا حکم دے رکھا ہے۔