امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی کروانے کے دعوے پر خاموش بھارتی وزیر اعطم نریندر مودی کو اپوزیشن رہنماؤں نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔
کانگریس رہنما پون کھیرا نے حالیہ پریس کانفرنس میں نریندر مودی پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ انہوں نے کہا کہ ساری عوام مودی سے آپریشن سندور کی ناکامی پر سوال کر رہی ہے مگر کوئی جواب نہیں۔
پون کھیرا نے کہا کہ مودی سرکار سے جو بھی سوال کرتا ہے اسے پاکستان کا حامی قرار دے دیا جاتا ہے، آپریشن سندور میں مودی تنہا جبکہ پاکستان کی حمایت میں ترکیہ، چین اور آذربائیجان سب ہیں۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ مودی سرکار کے آپریشن سندور کے بعد بہادری کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، کہیں مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو آنکھ اٹھا کر جواب نہیں دیا، ان کا نام نریندر اور کام سرینڈر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی نے ٹرمپ کی ایک کال پر ہتھیار ڈال دیے، راہول گاندھی
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مودی کی حقیقت ہے جو 11 برس سے اس ملک کی باگ ڈور سنبھالے بیٹھا ہے، بی جے پی حامیوں نے مقدر کا سکندر سمجھا، 11 سال بعد فلم نکلی تو نکلا نریندر کا سرینڈر، عوام بزدل مودی سے تنگ ہوگئے ہیں، اس کی وجہ سے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے۔
چند روز قبل پون کھیرا نے نریندر مودی کی ناکامی سے متعلق بیان میں کہا تھا کہ آپ کی خارجہ پالیسی کہاں ہے؟ پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کویت نے پاکستان پر ویزا پابندیاں ختم کر دیں جبکہ کولمبیا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، بتائیں کون سا ملک آج بھارت کے ساتھ کھڑا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کیلیے یہ افسوسناک لمحہ ہے روس بھی اب پاکستان کے ساتھ معاہدے کر رہا ہے، بھارت کے قریبی دوست روس نے پاکستان سے 2.6 بلین کے معاہدے پر دستخط کیے۔
’آپریشن سندور کے بعد کویت، ایران و دیگر گلف ممالک بھی پاکستان سے معاہدے طے کر رہے ہیں۔ چین اور روس پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکا بھی بھارت کو دھمکا رہا ہے یہ حقیقت ہے نریندر مودی کی خارجہ پالیسی کی۔‘
سینئر کانگریس رہنما نے کہا تھا کہ نریندر مودی کی خارجہ پالیسی یا ملکی سکیورٹی پر سوال اٹھاؤ تو غدار قرار دے دیا جاتا ہے، بھارت کی سفارتی اور خارجہ پالیسی پر سوال اٹھ رہے ہیں جو کہ اٹھنے چاہئیں۔