پاکستان کرکٹ بورڈ نے 24 سالہ طویل کیرئیر کے اختتام پر عمران فرحت کو مبارکباد پیش کی ہے۔ ٹاپ آرڈر بیٹسمین آج پروفیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے۔ وہ ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں بلوچستان کی نمائندگی کر رہے تھے۔
38 سالہ بیٹسمین نے اپنے لسٹ اے کیرئیر کا آغاز سیزن 98-1997 میں کیا تھا۔اس کے اگلے سیزن انہوں نے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو بھی کیا۔
قومی انڈر 19 اور پھر پاکستان اے کرکٹ ٹیم کے نمائندگی کے بعد عمران فرحت نے پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے سال 2001 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں اپنا ڈیبیو کیا۔بائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے اپنے ون ڈے انٹرنیشنل ڈیبیو کےایک ماہ بعد ہی ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ڈیبیو کیا۔
عمران فرحت نے کُل 230 فرسٹ کلاس میچوں میں مجموعی طور پر 15805 رنز بنائے۔انہوں نے 222 لسٹ اے میچوں پر مشتمل اپنے کیرئیر میں 7572 رنز بنائے۔ اس دوران انہوں نے 69 ٹی ٹونٹی کرکٹ میچوں میں 1636 رنز بھی اسکور کیے۔
انہوں نے 105 انٹرنیشنل میچوں میں کُل 4195 رنز بنائے، جس میں 2400 ٹیسٹ رنز، 1719 ون ڈے انٹرنیشنل رنز اور 76 ٹی ٹونٹی رنز شامل ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کاکہنا ہے کہ وہ ایک طویل اور کامیاب ڈومیسٹک کیرئیر کے اختتام پر عمران فرحت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران فرحت ہمیشہ پاکستان کرکٹ کو اپنا تجربہ شیئر کرنے کے لیے تیار رہے اور انہوں نے حال ہی میں ڈومیسٹک کرکٹ میں بلوچستان کی نمائندگی کرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کو اپنا تجربہ شیئر کیا۔
PCB congratulates @imranfarhat1982 on a successful career
More: https://t.co/c6Tm050eSp #PakistanCup #HarHaalMainCricket pic.twitter.com/ks1ILSbool
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 26, 2021
وسیم خان نے کہا وہ پرامید ہیں کہ عمران فرحت مستقبل میں بھی اسی طرح پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار رہیں گے۔
عمران فرحت نے کہا کہ یہ ان کے لیے بہت جذباتی لمحات ہیں، ایک ایسا کھیل جس سے انہیں بچپن ہی سے محبت تھی اب اسے چھوڑنے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیرئیر کے دوران بہت اتار چڑھاؤ آئے مگر انہوں نے جتنا بھی عرصہ فیلڈ پر گزارا وہ ایک حسین یادبن کر ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گا۔
عمران فرحت نے کہا کہ وہ اس موقع پر ان تمام ساتھی کھلاڑیوں اور دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جن کے ساتھ انہوں نے کبھی بھی کرکٹ کھیلی یا ڈریسنگ روم شیئر کیا ہو۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس موقع پر اپنی فیملی کے بھی بہت مشکور ہیں کہ ان کی اسپورٹ کے بغیر یہ سفر بالکل ممکن نہیں تھا۔