تازہ ترین

ڈاؤ کے تعاون سے سول اسپتال میں بچوں کے کارڈیالوجی وارڈ کا افتتاح ہو گیا

کراچی: وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے سول اسپتال کراچی میں بچوں کے کارڈیالوجی وارڈ کا افتتاح کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی کی مدد سے سول اسپتال کراچی میں بچوں کے لیے دل کا وارڈ کھول دیا گیا ہے، ڈاکٹر ناہید مہر نے کہا کہ آج ہمارا خواب پورا ہو گیا ہے۔

ڈاؤ 97 فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر غضنفر قریشی نے کہا کہ پیڈز کارڈیالوجی کا آج افتتاح کیا گیا ہے، میں ان سب کا شکریہ اد کرتا ہوں جنھوں نے ہمیں سپورٹ کیا۔

ڈاکٹر ناہید مہر نے کہا بچوں میں دل کی بیماریاں عام ہیں، سو میں سے 5 بچے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انھیں فوری طور پر تشخیص اور علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا خواب ان مریضوں کی مدد کرنا ہے جو علاج کروانے کے قابل نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ کسی بچے کی وجہ موت اس کا علاج نہ کروانا نہ ہو، اس لیے ہم نے فنڈز اور چیریٹی کی اور یہ وارڈ بنایا۔

پروفیسر محمد سعید قریشی وائس چانسلر، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے اس موقع پر کہا کہ ڈاؤ سول اسپتال کی بہتری کے لیے کام کر رہا ہے، میں وزیر صحت سے کہوں گا کہ اس یونٹ میں اسٹاف نرسز کو بھرتی کیا جائے، یہاں ان کی بہت ضرورت ہے۔

وزیر صحت عذرا پیچوہو نے کہا کہ امید ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی سول کی بہتری کے لیے کام کرتی رہے گی، نرسز کا اسٹاف جلد مہیا کیا جائے گا، کسی کمی بیشی کی صورت میں سندھ حکومت کا محکمہ صحت تعاون کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ آج یہاں آکر بہت خوشی ہوئی کہ بیرون ملک سے ڈاکٹر آ کر یہاں کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں، دل کی بیماریوں کا علاج بہت ضروری ہے، بچوں سے زیادہ ماں باپ متاثر ہوتے ہیں۔

عذرا پیچوہو نے کہا کہ کزنز میرجز کے باعث پیدائشی نقص بہت زیادہ ہو گئے ہیں، ان میں دل کی بیماریاں سر فہرست ہیں، جس کے لیے سرجری بہت ضروری ہوتی ہے، اور اس لیے سرجیکل یونٹس ہونے چاہیئں، این ائی سی وی ڈی میں تو سرجیکل یونٹ ہے لیکن میں کہوں گی کہ یہاں بھی سرجری کی یونٹ کی ضرورت ہے۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں دوائیں موجود ہیں، ڈریپ سے بات ہو رہی ہے، مجھے اندازہ ہے کہ دوائیں بہت مہنگی ہیں اور کھپت اتنی نہیں، دوائیں امپورٹ کی گئیں تو ہمارے بس میں نہیں ہوگا۔

Comments

- Advertisement -