کراچی : بلوچ کالونی پل پرحادثے کے بعد عوام کی بڑی تعداد آئل ٹینکر سے رسنے والا تیل برتنوں اور ڈرموں میں بھر کر لے گئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی پل پر حادثے کے بارہ گھنٹے بعد بھی آئل ٹینکرکو نہ ہٹایا جا سکا، حادثے کے بعد عوام کی بڑی تعداد ٹینکر سے رسنے والا آئل جمع کرنے پہنچ گئی۔
لوگ سوزوکی میں بڑے بڑے ڈرم لے کر آگئے اور رسنے والا آئل ڈبوں کے ذریعے ڈرم میں بھرنے لگے۔
پولیس نے عوام کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا لیکن لاٹھی چارج کے باوجود لوگ آئل جمع کرتے رہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ شہری کسی طور پر بھی سمجھنے کو تیار نہیں آئل چوری کررہے ہیں۔
ریسکیو انچارج نے سانحہ احمد پورشرقیہ جیسا واقعہ رونما ہونے کا خدشہ ظاہرکردیا۔
بعد ازاں ٹینکر حادثے کو 12 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی، ٹینکر کو ہٹانے کے لیے ریسکیو کا عمل جاری ہیں ، پہلے متاثرہ ٹینکر سے آئل دوسرے ٹینکر منتقل کیا جارہا ہے، جس کے بعد متاثرہ ٹینکر کو کرین کی مدد سے سڑک سے ہٹایا جائے گا۔
پی ایس اوکی جانب سےامدادی ٹیم بھیج دی گئی جبکہ پولیس کاپورا دستہ بلوچ کالونی پل پر بھیج دیا گیا ہے۔
یاد رہے رات گئے کراچی میں بلوچ کالونی پل پر تیز رفتار آئل ٹینکر کار پر گرگیا تھا ، جس کے بعد نیچے دبنے والی کار کو کرین کی مدد سے نکالا گیا۔
ریسکیو اہلکاروں نے کار کی باڈی کاٹ کر جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کو نکال کر اسپتال روانہ کیا گیا۔
ریسکیو اہلکار فائر بریگیڈ حکام نے بتایا تھا کہ ٹینکر میں مٹی کا تیل بھرا ہوا تھا، جسے خالی کیے بغیر اٹھانا ممکن نہیں ہے۔
کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچنے کے لیے بلوچ کالونی کے دونوں ٹریک ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دیئے گئے تھے۔