تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

شہباز حکومت کی انتہائی مایوس کن معاشی کارکردگی، ایک ماہ میں مارکیٹ سے تقریباً4 ارب ڈالرز نکل گئے

کراچی : شہبازحکومت کی ایک ماہ کے دوران کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور مارکیٹ سے تقریباً4 ارب ڈالرز نکل گئے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت میں آنے سے پہلے بڑے دعوے کرنے والی ن لیگ کی مایوس کن معاشی کارکردگی رہی۔

بارہ اپریل کو اقتدار میں آنے والی شہباز حکومت نے ایک ماہ میں ہی معیشت کو بٹھا دیا، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ڈالر 189روپے ملنے کا دعویٰ کیا تاہم وہ غلط ثابت ہوا۔

جب شہبازحکومت آئی توڈالر182کا تھا، جو تیرہ مئی کو192 روپے ترپن پیسے پر تھا اور اور آج195 روپے سے تجاوز کرگیا، یعنی ایک مہینے میں ڈالر 13 روپے مہنگا ہوا۔

اسی طرح ایک ماہ میں اسٹاک مارکیٹ تقریبا چار ہزار پوائنٹس گرگئی، شہبازحکومت آئی تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ 46 ہزار407 پوائنٹس پر تھی اور ایک ماہ میں پاکستان اسٹاک مسلسل مندی کا شکار رہ کر 3ہزار596پوائنٹس گری۔

12اپریل کو مارکیٹ کیپٹل 41.9 ارب ڈال رتھا جو گر کر 37.8ارب ڈالرزرہ گیا ، اس دوران اب تک مارکیٹ سے تقریباً4 ارب ڈالرز نکل چکے ہیں۔

اس حوالے سے سابق ڈائریکٹر اسٹاک مارکیٹ ظفرموتی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی بحران کی وجہ سے معاشی بحران جنم لےرہاہے، سیاست میں یہ لوگ ایک دوسرے سےگتھم گتھا ہیں۔

ظفرموتی کا کہنا تھا کہ معین قریشی نے بھی معاشی فیصلے لئے تھے لیکن اب ایسا لگ رہا ہے معاشی بحران کو کوئی روکنے والانہیں ہے۔

سابق ڈائریکٹر اسٹاک مارکیٹ نے کہا کہ مانیٹری پالیسی تو یہ پہلے ہی بڑھا چکے ہیں، لندن جوملاقاتیں ہوئیں اس کا کسی کو پتہ نہیں چل پارہا۔

Comments

- Advertisement -