لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی گندم کی امدادی قیمت پر بھی حکومت سے نالاں ہو گئے، گزشتہ روز انھوں نے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے فنڈز پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی نے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت سے استفسار کیا کہ صوبے میں گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار روپے منظور ہونے کے بعد بھی یہ ریٹ کیوں مقرر نہیں کیا جا رہا۔
چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ سندھ کے کسان کوگندم کا ریٹ 2 ہزار روپے فی من مل رہا ہے، پنجاب میں منظوری کے باوجود حکومت گندم کا ریٹ 2 ہزار روپے مقرر نہیں کر رہی، پنجاب کے کسان کا کیا قصور ہے۔
اسپیکر نے وزیر قانون کو مخاطب کر کے کہا کہ کسانوں نے آپ کو ووٹ دے کر کوئی گناہ نہیں کیا، بجلی کے ریٹ بڑھ رہے ہیں ہمارا کسان معاشی طور پر مسائل کا شکار ہے، پنجاب کے کسان کی معاشی حالت بہت خراب ہے۔
وفاقی کابینہ کا گندم کی امدادی قیمت میں مزید اضافے کا مطالبہ مسترد
اسپیکر کے استفسار پر راجہ بشارت نے کہا کہ گندم سے متعلق کمیٹی کی سفارشات کو منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔
ادھر اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ناراضی پر حکومت پنجاب نے فوری نوٹس لیتے ہوئے آج وزیر آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لیے فنڈز جاری کر دیے، پنجاب حکومت نے رکے ہوئے 50 ملین سے زائد فنڈز جاری کیے ہیں۔
وزیر آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی حکام کو فنڈز کے اجرا کا لیٹر بھی جاری کر دیا گیا، خیال رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گزشتہ روز اسمبلی میں فنڈز جاری نہ ہونے پر احتجاج کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے فیصلے نہیں ماننا تو اسے بند کر دیا جائے۔