پشاور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ انتخابات فروری میں ہوتے نظر آ رہے ہیں تاہم اگر کوئی عدالت گیا تو اس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں پرویز خٹک نے چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کی اور کہا کہ لیڈرشپ کا کام صرف اپنی تعریفیں کرنا نہیں بلکہ عوام کو راستہ دکھانا بھی ہے، پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے 60 فیصد الیکٹیبلز کو میں لایا تھا۔
پرویز خٹک نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کو 100 دفعہ پنجاب میں اصلاحات کا کہا لیکن سچ یہی ہے انہیں پنجاب میں اصلاحات میں دلچسپی نہیں تھی، انہوں نے آئی ایم ایف سے معاہدہ ختم کر کے ملک کو معاشی نقصان پہنچایا۔
متعلقہ: میری وجہ سے پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تھی، پرویز خٹک
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف توشہ خانہ کیس تحفہ لینے یا بیچنے کا نہیں بلکہ اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے کا ہے، سائفر کا معاملہ بھی بہت سنجیدہ ہے جس میں انتہائی خفیہ معلومات کو عام کیا گیا۔
سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے کی پہلی نگراں کابینہ کے تمام ارکان سیاسی تھے جبکہ گورنر پر اب ہمارا کوئی اعتراض نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں معاشی بحران کی ذمے دار پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت تھی، حکومت چھوڑی تو وفاق کے ذمے 200 ارب سے زائد بقایاجات تھے۔