کراچی : پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کے شوہرنجیب نے ضمانت کیلئے درخواست دائرکردی، جس میں کہا نمرہ کے اقبالی بیان کے بعد اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں نمرہ کاظمی اغوا کیس کی سماعت ہوئی ، نمرہ کے شوہرنجیب نے ضمانت کیلئےعدالت میں درخواست دائرکردی۔
تفتیشی افسربھی عدالت پہنچ گئے، وکیل ملزم نے کہا کہ میرے موکل کیخلاف اغواکامقدمہ درج کیاگیا، نمرہ کاظمی نےمجسٹریٹ کے روبرو اپنا اقبالی بیان ریکارڈ کرایا ہے۔
وکیل نے بتایا کہ لڑکی نے کہا وہ 18سال کی ہے اورمرضی سےتونسہ شریف گئی تھی، نمرہ کاظمی نےاپنی مرضی سےنجیب شاہ رخ سےشادی کی۔
شارخ کے وکیل کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کےمطابق نمرہ کاظمی کی عمر 18سال ہے، نمرہ کے اقبالی بیان کے بعد اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔
گذشتہ روز نمرہ کاظمی کے اقبالی بیان کی کاپی منظر عام پر آئی تھی ، جس میں نمرہ کا کہنا تھا کہ اس کو کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے خود نجیب شاہ رخ کے پاس تونسہ شریف گئی۔
مزید پڑھیں : نمرہ کاظمی کا اقبالی بیان منظر عام پر آگیا
اقبالی بیان میں نمرہ نے مزید کہا تھا کہ 18 مئی کو ہم نے خریداری کی جس کے بعد ہمارا نکاح ہوا، میں 18سال کی بالغ لڑکی ہوں اور اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں، والدین کے ساتھ نہ بھیجا جائے۔
اس سے قبل نمرہ کاظمی کو سٹی کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں شاہ رخ کے وکیل نے اہم انکشاف کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ شہلا رضا کے دباؤ کی وجہ سے نمرہ کو شیلٹر ہوم میں ہراساں کیا جا رہا ہے اور پی پی رہنما شیلٹر ہوم جاکر لڑکی پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔
شاہ رخ کے وکیل نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ شہلا رضا کے کہنے پر نمرہ کا کھانا پینا بند کردیا گیا ہے اور شاہ رخ کے اہلخانہ کو نمرہ سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے، عدالت شہلا رضا کو لڑکی پر دباؤ ڈالنے سے روکے۔