تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پیٹرولیم بحران کس کی غفلت کا نتیجہ؟ تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو ارسال

اسلام آباد: ملک میں پیٹرول بحران کے پیچھے کون سے عوامل کار فرما تھے؟ ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول بحران کی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، ایف آئی اے کی جانب سے تیار کردہ تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کردی گئی ہے، رپورٹ میں بحران کے ذمہ دار پیٹرولیم ڈویژن کےذیلی ادارے قرار دئیے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کےذخیرے کی جانچ پڑتال کی گئی، نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بحران کا سبب بنیں، جنہوں نے پیٹرول پمپس کو جان بوجھ کر سپلائی روکی، ان کمپنیوں نے پیٹرول کا وافر ذخیرہ ہونےکے باوجود مصنوعی بحران پیداکیا، جبکہ وزارت پیٹرولیم، ڈی جی آئل پیٹرول کی دستیابی یقینی بنانےمیں ناکام رہی۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ پیٹرول بحران کے دوران کمپنیوں کے پاس ذخیرہ وافر مقدار میں موجود تھا مگر حکومتی اداروں نے کمپنیوں کےذخیرےکی جانچ تک نہ کی، کمیٹی نے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی ہے۔

دستاویزات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کے ذیلی اداروں کےدرمیان رابطوں کا فقدان رہا، متعلقہ اداروں کے درمیان معلومات کےتبادلےکا کوئی میکنزم نہیں

یہ بھی پڑھیں:  عدالت کا بڑا فیصلہ: پیٹرولیم کمیشن رپورٹ فوری پبلک کرنے کا حکم

تحقیقاتی رپورٹ میں ایف آئی اے کی جانب سے وزارت پیٹرولیم سے پوچھے سوالات کےجوابات کو بھی رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے، دستاویز کے مطابق وٹرنری ڈاکٹر شفیع آفریدی کو وزارت میں ڈی جی آئل لگایا گیا، شفیع آفریدی کے پاس آئل سیکٹر میں کام کاکوئی تجربہ نہیں تھا جبکہ شفیع آفریدی ریسرچ افسر عمران ابڑو کی توسیع کیلئےخلاف ضابطہ سفارش کرتے رہے۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔