تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

فائزر کرونا ویکسین پانچ سے 11 برس کے بچوں کے لیے محفوظ؟

واشنگٹن: دوا ساز امریکی کمپنی فائزر نے کرونا ویکسین کو پانچ سے 11 برس کے بچوں کے لیے محفوظ قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق فائزر اور بائیو این ٹیک نے کہا ہے کہ آزمائشی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی کرونا وائرس ویکسین محفوظ ہے اور اس نے پانچ سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں مضبوط مدافعتی ردعمل پیدا کیا ہے۔

مذکورہ کمپنیوں نے کہا ہے کہ 12 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے برعکس بارہ سال سے کم عمر کے بچوں کو اس ویکسین کی کم ڈوز دی جائے گی۔

امریکی فارماسیوٹیکل کمپنی فائزر اور اس کی جرمن پارٹنر کمپنی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ پانچ سے گیارہ برس کی عمر کے بچوں کے لیے ویکسین محفوظ ہے اور اینٹی باڈی کے مضبوط ردعمل کو ظاہر کرتی ہے، نتائج سامنے آنے کے بعد وہ یورپی یونین، امریکا اور پوری دنیا کے ریگولیٹری اداروں کو جلد از جلد اپنا ڈیٹا جمع کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے یہ اپنی نوعیت کے پہلے آزمائشی نتائج ہیں، 6 سے 11 سال کے بچوں کے لیے موڈرنا ٹرائل ابھی جاری ہیں۔ فی الوقت فائزر اور موڈرنا دونوں ویکیسنز 12 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں اور دنیا بھر کے ممالک میں بالغ افراد کو دی جا رہی ہیں۔

اگرچہ بچوں کے بارے میں خیال یہ ہے کہ انھیں کووِڈ کا شدید خطرہ نہیں ہے، تاہم خدشات ہیں کہ انتہائی متعدی ڈیلٹا ویرینٹ زیادہ سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے، فائزر کے سی ای او البرٹ بورلا نے کہا کہ جولائی کے بعد سے امریکا میں بچوں میں کووِڈ کیسز میں تقریباً 240 فی صد اضافہ ہوا۔

کمپنیوں کے مطابق ٹرائل کے دوران پانچ سے گیارہ برس عمر کے ٹرائل گروپ کے بچوں کو 10 مائیکرو گرام کی 2 ڈوز، جب کہ بڑی عمر کے گروپس کو 30 مائیکرو گرام کی ڈوزز اکیس دن کے وقفے سے دی گئی تھیں۔

خیال رہے کہ فائزر اور بائیو این ٹیک اپنی ویکسین کو 6 ماہ سے 2 برس کی عمر کے بچوں اور 2 سے 5 سال کے بچوں پر بھی آزما رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -