کراچی کے ویئر ہاوس سے برآمد اربوں کی ادویات کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی، ویئر ہاوس سے برآمد شدہ ادویات جعلی، غیر قانونی نکلیں۔
ڈریپ ذرائع کے مطابق ویئر ہاوس سے ملنے والی ادویات جعلی و غیر قانونی ہیں، سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کراچی نے ادویات کو جعلی قرار دیا ہے، ویئر ہاوس سے برآمد شدہ ادویات ڈریپ سے رجسٹرڈ نہیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد ادویات کے سیمپلز کو سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کراچی بھجوایا گیا تھا، ویئر ہاوس سے 7 برانڈز کی درد کش ٹیبلٹ، کیپسول برآمد ہوئے تھے، ویئر ہاوس سے 7 بیچ نمبرز کی ادویات برآمد ہوئی تھیں، برآمد ادویات کے پیکٹ پر دواساز کمپنیز کی تفصیلات درج نہیں ہیں۔
ویئرہاوس سے ٹراما ڈول سالٹ سے تیار کردہ ادویات بھی برآمد ہوئی تھیں، ٹراما ڈول ہائیڈروکلورائیڈ سالٹ سے بننے والی دردکش دوا ہے، دردکش ادویات میں افیم کی معمولی آمیزش پائی جاتی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ویئرہاوس سے ٹرامیکنگ، ٹرامیکنگ میگا نامی گولیاں برآمد ہوئی تھیں، نیو ٹراماڈول 225 ایم جی گولیاں، ٹراماکنگ کیپسول برآمد ہوئے تھے، ویئرہاوس سے نیو رائل، ٹیمرال، ٹرامیکنگ نامی ٹیبلٹ برآمد ہوئی تھیں۔
کسٹم انفورسمنٹ نے 26 فروری کو کورنگی میں ویئرہاوس پر چھاپہ مارا تھا، کسٹم انفورسمنٹ نے ویئر ہاوس سے دس ارب کی ادویات برآمد کی تھیں، ویئرہاوس سے برآمد شدہ ادویات کو بھارتی قرار دیا گیا تھا، ادویات کو ملکی تاریخ کی سب سے بڑی اسمگلڈ کھیپ قرار دیا گیا تھا۔