سان فرانسسکو: فیس بک کے پچاس کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی اپیلکیشن ٹیلی گرام پر فروخت کردیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹیلی گرام پر اکاؤنٹ بنانے والے پچاس کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا 6 لاکھ بھارتی روپے کے عوض دیگر کمپنیز کو فروخت کردیا گیا ہے۔
ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ مدر بورڈ کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی گرام بوٹ کے ذریعے فیس بک صارفین کا ڈیٹا اور اُن کے نمبرز مختلف کمپنیوں کو فروخت کیے گئے ہیں۔
Full list of affected users by country pic.twitter.com/Wrrzd0WyxE
— Alon Gal (Under the Breach) (@UnderTheBreach) January 14, 2021
سائبر سیکیورٹی پر نظر رکھنے والے ادارے الون گال کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ڈیٹا کو صرف 6 لاکھ روپے کے عوض فروخت کیا گیا ہے۔ ادارے نے فروخت ہونے والے نمبروں میں سے چند کی تفصیلات انٹرنیٹ پر شیئر بھی کی ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹیلی گرام نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیے
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیکرز نے اُن صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جنہوں نے ایک ہی نمبر سے فیس بک اور ٹیلی گرام کا اکاؤنٹ بنایا ہوا تھا۔
یہ ڈیٹا کسی خاص ملک کے صارفین کا نہیں بلکہ دنیا بھر میں ایپ استعمال کرنے والے لوگوں کا ہے، جس کے تحت اُن کے فیس بک اکاؤنٹ کی معلومات بھی خریدار کمپنی کو فراہم کی گئی ہے۔ ادارے کی جانب سے ممالک کے ناموں کی فہرست بھی جاری کی گئی، خوش قسمتی سے اُس میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہے۔
In early 2020 a vulnerability that enabled seeing the phone number linked to every Facebook account was exploited, creating a database containing the information 533m users across all countries.
It was severely under-reported and today the database became much more worrisome 1/2 pic.twitter.com/ryQ5HuF1Cm
— Alon Gal (Under the Breach) (@UnderTheBreach) January 14, 2021
ہیکرز نے ڈیٹا فروخت کرنے کے لیے ٹیلی گرام بوٹ (نامعلوم نمبر) کا سہارا لیا اور اُس نے فیس بک پر بنائے جانے والے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کر کے اسے اپنے پاس پہلے محفوظ کیا اور پھر انہیں فروخت کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی گرام صارفین کی تعداد میں ہوشربا اضافہ
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے ساتھ یہ واقعہ پہلی بار پیش نہیں آیا بلکہ 2019 میں بھی ہیکرز نے اکتالیس کروڑ سے زائد صارفین کا محفوظ ڈیٹا چرا کر فیس بک سے چرا کر اسے فروخت کیا تھا، بعد ازاں فیس بک نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاتھا کہ سیکیورٹی نقص کو دور کردیا گیا ہے اور اب صارفین کا ڈیٹا مکمل محفوظ ہے۔