کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن ( پی آئی اے)کے کپتان اور عملے کو انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ چار سال سے نئے یونی فارم فراہم نہیں کیے گئے۔
نمائندہ اے آر وائی صلاح الدین کے مطابق پی آئی اے کے فضائی میزبانوں اور کپتانوں کو چار سال گزرنے کے باوجود بھی یونی فارم فراہم نہیں کیے گئے جبکہ عملے کو وعدے کے باوجود جوتے بھی فراہم نہیں کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق جہاز پر جانے والے عملے کے جوتے گھس گئے اور انہیں گزشتہ 8 ماہ سے بین الاقوامی الاؤسنسز بھی ادا نہیں کیے گئے جبکہ کیبن اور کرو کو الاؤنس ڈالر کی صورت میں ادا کیے جارہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پروازوں کی ڈیوٹی کرنے والا عملہ ایک ہی یونیفارم پر اکتفا کرنے پر مجبور ہے، بین الاقوامی فلائٹس پر جانے والے ملازمین کی حالتِ زار قومی ایئرلائن کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کے اسٹیورڈ کو سالانہ 2 کوٹ، چار شرٹس، پتلونیں اور جوتے انتظامیہ کی جانب سے فراہم کیے جاتے تھے مگر گزشتہ کئی سالوں سے کچھ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ ایئرہوسٹس سمیت غیر ملکی پروازوں پر جانے والے ملازمین کی تعداد 1800 سے زائد ہے۔
دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان نے وضاحت دی کہ عملے کو 20 نومبر سے نئے یونی فارم فراہم کرنے کے حوالے سے مطلع کردیا گیا جبکہ کیبن اور کریو کے مسائل کو انتظامیہ جلد حل کردے گی۔