کراچی : پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، تحقیقات کی تکمیل تک دونوں ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو نوکری پر بحال نہیں کیا جائے گا۔
اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے دونوں ائیرٹریفک کنٹرولرز کو ڈیوٹی پر بحال کرنے سے روک دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ جب تک ائیر ٹریفک کنٹرولرز کے خلاف تحقیقات جاری ہیں وہ ڈیوٹی انجام نہیں دے سکتے۔
ڈی جی سی اے اے نے ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کیے ہیں کہ جب تک طیارہ حادثے کی تحقیقات مکمل نہ ہوں اور حتمی رپورٹ جاری نہیں ہوتی دونوں اے ٹی سی اہلکار ائیر ٹریفک کنٹرول نہیں کرسکتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثہ والے دن دونوں ائیر ٹریفک کنٹرولر اپنی ڈیوٹی پر موجود تھے، ایک کنٹرولر اپروچ اور دوسرا ٹاور پر فرائض انجام دے رہا تھا۔
طیارہ حادثہ کے بعد فوری بعد دونوں ائیر ٹریفک کنٹرولرز کو ڈیوٹی کرنے سے روک دیا گیا تھا، مذکورہ ائیر ٹریفک کنٹرولرز کے لائسنس کی تجدید بھی نہیں گئی۔
ذرائع کے مطابق ائیر ٹریفک کنٹرولر کو ہر چھ ماہ بعد لائسنس کی تجدید کرانا لازمی ہوتا ہے اور اگر ایک سال سے زائد مدت بعد بھی لائسنس کی تجدید نہ ہو تو اس صورت میں اے ٹی سی کا دوبارہ کورس کرنا لازمی ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں : پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس میں ملنے والی کروڑوں روپے کی رقم کے بارے میں اہم فیصلہ
یاد رہے کہ 22 مئی 2020کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔