اسلام آباد : قومی ایئرلائن کی نجکاری کا معاملہ ہوا میں لٹک گیا، نجکاری کمیٹی ہی بلیو ورلڈ کنسورشیم کی بولی مسترد یا منظور کرنے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق بلیو ورلڈ کنسورشیم کی بولی سےپی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ لٹک گیا ہے، حکومت تو پرامید تھی کہ کئی گروپس بولی میں حصہ لیں گے، جن میں غیرملکی گروپ میں شامل ہوں گے، لیکن بولی کا عمل ایک طرح سے مذاق بن گیا۔
گزشتہ روز بولی کیلئے چھ گروپوں میں سے صرف بلیو ورلڈ کنسورشیم نے کاغذات جمع کرائے۔
حکومت نے مزید تیس منٹ کی مہلت بھی دی، لیکن بلیو ورلڈ کنسورشیم نے بولی کیلئے دس ارب روپے سے زیادہ کا ریٹ نہیں دیا۔
مزید پڑھیں : پی آئی اے نجکاری: حکومت کو صرف 10 ارب کی بولی موصول
جس کے بعد کابینہ کی نجکاری کمیٹی کو سارے عمل سے آگاہ کردیا گیا ہے، اب نجکاری کمیٹی ہی بلیو ورلڈ کنسورشیم کی بولی مسترد یا منظور کرنے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔
پی آئی اے کی خریداری کیلئے کسی ایئرلائن گروپ یا کمپنی نے دلچسپی ظاہر نہیں کی، ہاؤسنگ سوسائٹی نے بولی میں حصہ لیا۔
وزیرنجکاری علیم خان اور نجکاری کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈار بھی بولی کے وقت موجود نہیں تھے۔
یاد رہے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی جمع کرانے والی کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کیساتھ معاہدے کے اہم خدوخال سامنے آئے تھے۔
ذرائع نجکاری کمیشن نے بتایا تھا کہ پی آئی اے کےملازمین کو18 ماہ تک ملازمت پر رکھا جائےگا اور 18 ماہ بعد تقریبا 70 فیصد تک ملازمین کو ازسر نو جاب لیٹر آفر ہوں گے۔۔
معاہدے کے تحت سرمایہ کاری کمپنی 5 سالوں میں 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرےگی اور پی آئی اے کے فلیٹس کی تعداد 45 تک بڑھائی جائے گی جبکہ ایئرلائن اپنےتمام روٹس پر سروسزکوبحال کرے گی۔
خیال رہے قومی ایئرلائن کے کل 152 ارب روپے کے اثاثہ جات ہیں، اثاثہ جات میں جہاز،سلاٹ،روٹس و دیگر شامل ہیں۔
قومی ایئرلائن کی مجموعی رائلٹی 202ارب روپے ہے، جس میں سی اے اےاورپی ایس اوشامل ہیں جبکہ ملازمین کی تعداد7ہزار 100 ہے جبکہ 2400 سے زائد تعداد یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ہے۔
قومی ایئرلائن کے 6 ڈائریکٹر،37جنرل منیجر میں سےاکثریت 2عہدوں پرکام کررہی ہے جبکہ مجموعی جی ایم کی تعداد 4