لاہور: حکومت کی جانب سے لاہور میں 100 نئے اسکول کھولنے کا منصوبہ سیاسی بحران اور کاغذوں کی نذر ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پنجاب کے شہر لاہور کے مضافاتی علاقوں میں دو سال قبل سَو نئے اسکول کھولنے کے منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا۔
تاہم دو سال گزر جانے کے باوجود لاہور میں ایک بھی نیا اسکول نہ بنایا جا سکا۔ ان اسکولوں کے لیے لاہور کے دور دراز علاقوں میں کرائے کی عمارتیں لی جانی تھی، اور اس کے لیے ڈپٹی ڈی ای اوز اور اے ای اوز کی مدد سے جگہ کا انتخاب بھی کر لیا گیا تھا، تاہم منصوبہ مزید آگے نہ بڑھ سکا۔
منصوبے کے تحت لاہور کی تمام تحصیلوں میں کم از کم 10 اسکول بنائے جانے تھے، اور نئے اسکولوں کے لیے فرنیچر اور اساتذہ کی فراہمی پرانے اسکولوں سے پوری کی جانی تھی۔
ایجوکیشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملتے ہی اسکول کھولنے کے منصوبے پر دوبارہ کام شروع کر دیا جائے گا۔
لاہور میں نئے تعلیمی سال سے قبل 100 انصاف اسکول بنانے کا فیصلہ
منصوبے کے لیے فروری 2020 میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ایجوکیشن اتھارٹی نے کرائے کی عمارتوں کے لیے 20 کروڑ 91 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں، یہ رقم 5 تحصیلوں کے ڈپٹی ڈی اوز کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔