تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

پاکستان میں پلاسٹک کے بہترین نعم البدل کا استعمال

دنیا بھر میں پلاسٹک کی آلودگی ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے کیونکہ پلاسٹک نہ ختم ہونے والی شے ہے، اب دنیا بھر میں اس کے متبادل ذرائع بنانے پر کام کیا جارہا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بھی پلاسٹک کے متبادل آرپیٹ بنانے پر کام کیا جارہا ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل راجہ جہانگیر انور نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مختلف کمپنیوں کو متبادل پلاسٹک تیار کرنے کا اجازت نامہ دیا گیا ہے۔

راجہ جہانگیر نے کہا کہ کھانے کی اشیا میں استعمال ہونے والے پلاسٹک کو جسے فوڈ گریڈ پلاسٹک کہا جاتا ہے، ری سائیکل کر کے پلاسٹک کی آلودگی کو کم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں ہر ایک منٹ میں 12 لاکھ پلاسٹک کی پانی بوتلیں استعمال کی جارہی ہیں، سنہ 1950 سے اب تک 1.9 بلین میٹرک ٹن پلاسٹک بنایا گیا ہے جو سب کا سب ابھی تک موجود ہے۔

راجہ جہانگیر نے کہا کہ پلاسٹک کسی طرح تلف نہیں ہوتا اور یہ ہمیشہ رہنے والی چیز ہے لہٰذا پھینک دیا جانے والا پلاسٹک زمین اور سمندروں کو آلودہ کر رہا ہے اور ہمارے کھانے تک میں شامل ہو کر ہمیں بیمار کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں ری سائیکل کیے جانے والے پلاسٹک کا لیبارٹری ٹیسٹ بھی کیا جائے گا کہ آیا صنعتی پلاسٹک تو فوڈ گریڈ پلاسٹک بنانے کے لیے استعمال نہیں کیا جارہا۔

Comments

- Advertisement -