اشتہار

کھیل کے میدان مظلوم فلسطینیوں کے سفیر بن گئے

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی کی وحشیانہ جارحیت کا شکار مظلوم فلسطینیوں کے لیے دنیا بھر سے آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں اب کھیل کے میدان بھی صدائے احتجاج میں شامل ہو چکے ہیں۔

غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں پر جاری وحشیانہ مظالم کو ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے جس دوران 11 ہزار کے لگ بھگ شہری شہید ہوچکے ہیں ان میں نصف کے قریب تعداد بچوں اور خواتین کی ہے جب کہ 30 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی اور ہزاروں ہی لاپتہ ہیں۔

اسرائیلی بربریت کے خلاف پوری دنیا سراپا احتجاج بن چکی ہے اور کئی ممالک نے اسرائیل سے اپنے سفیر تک بلا لیے ہیں لیکن قابض فوج کے فضائی اور زمینی حملے جاری ہے جس سے نہ گھر محفوظ ہیں اور نہ اسپتال اور اسکول۔

- Advertisement -

ایسے میں اب کھیل کے میدان بھی فلسطینی کے مظلوموں کی آواز بن گئے ہیں اور وہاں سے بھی ’’غزہ میں بچوں کا قتل عام بند کرو کے مطالبات شروع ہو گئے ہیں۔

گزشتہ روز مانچسٹر یونائیٹیڈ کے میچ میں ایک تماشائی فلسطینی پرچم اٹھا کر میدان میں آگیا جس پر غزہ میں اسرائیل کی جاری وحشیانہ کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ درج تھا۔

دوسری جانب ڈچ کک باکسر ریکو نے بھی باکسنگ مقابلے سے قبل مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تماشائیوں سے ایک منٹ خاموشی اختیار کرنے کی درخواست کی جس پر فینز نے عمل کیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کئی کھیلوں کے کئی عالمی شخصیات بھی فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر چکی ہیں۔ پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے ورلڈ کپ کے دوران سری لنکا میچ میں اپنا مین آف دی میچ کا ایوارڈ مظلوم فلسطینیوں کے نام کر دیا تھا۔ قومی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے بھی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔

فرانسیسی فٹبالر کریم بینزما، مصر کے سپر اسٹار فٹبالر محمد صلاح، باکسر عامر خان اور ان کی اہلیہ ودیگر شخصیات بھی فلسطین کے حق اور اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرچکی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں