اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست اور نیب اپیل پیر کے روز سماعت کے لئے مقرر کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے العزیزیہ کیس میں وکیل کے ذریعے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی، متفرق درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف بیرون ملک علاج کی غرض سے گئے ہیں، اگر پاکستان میں ہوتے تو نواز شریف عدالت میں ضرور پیش ہوتے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر پیر کو سماعت ہوگی ، سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی کریں گے۔
یاد رہے نوازشریف نے العزیزیہ کیس کی سزا معطلی کیلئے اپیل دائرکر رکھی ہے ، احتساب عدالت نے کیس میں نواز شریف کو 7سال قید اور جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ نیب نے سزا 7 سال سے بڑھا کر 14سال کرنے سے متعلق اپیل بھی دائر کر رکھی ہے ، نیب کی اپیل بھی پیر کے روز سماعت کیلئے مقرر ہے۔
دوسری جانب فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل پر بھی پیر کو سماعت ہوگی۔
یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرتے ہوئے سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کردی تھی۔
مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس : نواز شریف کی ضمانت منظور، سزا 8 ہفتے کیلئے معطل
بعد ازاں حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیرون ملک جانے پر انڈیمنٹی بانڈز کی شرط رکھی تھی ، جس پر لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے عائد کردہ انڈیمنٹی بانڈز کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے نواز شریف کو غیر مشروط طور پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف کو علاج کےغرض سے 4 ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے اور اس مدت میں توسیع بھی ممکن ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف 18 نومبر کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے بیرون ملک روانہ ہوئے تھے اور ایئرایمبولینس میں براستہ دوحا لندن پہنچے ، شہباز شریف، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور 2 ملازمین ان کے ہمراہ تھے۔