اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

وزیراعظم کا سیالکوٹ‌ واقعے کا نوٹس، پچاس گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ کے علاقے وزیرآباد میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث افراد کو کٹہرے میں لانے کی ہدایت کردی جبکہ پنجاب حکومت نے پچاس مشتبہ افراد کی گرفتاری کی تصدیق بھی کی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ واقعے کا نوٹس لے کر پنجاب حکومت سے رابطہ کیا اور تمام تفصیلات طلب کیں ہیں۔

وزیراعظم نے ملوث افراد کو قانو ن کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’غیرملکیوں کے جان و مال کی حفاظت ریاستی ذمہ داری ہے، کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی‘۔

- Advertisement -

وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے کہا کہ سيالکوٹ واقعےکی شفاف، غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی، ریاست اورپاکستانی شہری بہیمانہ واقعےکی مذمت کررہے ہیں کیونکہ عوام کےجان ومال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ مذہبی منافرت پھیلانےکی گھناؤنی کوشش اور عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں، توہین مذہب کی سزا کیلئےملکی قوانین موجود ہیں، جس کے تحت مجرمان کو سامنے لایا جائے گا۔

ترجمان پنجاب حکومت

دریں اثنا پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سیالکوٹ میں تقریباً صبح  11 بجے واقعہ پیش آیا،  پولیس کو بیس منٹ بعد ہی اطلاع موصول ہوگئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ کمشنر سیالکوٹ اور آر پی و گوجرانوالہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، اگر پولیس کی غلفت نظر آئی تو افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ: فیکٹری ملازمین کے تشدد سے غیر ملکی مینیجرہلاک، لاش کو آگ لگادی

حسان خاور کا کہنا تھا کہ پولیس نے سی سی ٹی وی اور موبائل فوٹیج حاصل کر کے 50 کے قریب مشتعل افراد کو گرفتار کرلیا ہے، جن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

سانحہ سیالکوٹ

یاد رہے کہ آج صبح سیالکوٹ کے علاقے وزیرآباد میں قائم فیکٹری کے غیرملکی منیجر پرانتھا کمارکو ملازمین نے وحشیانہ تشدد کر کے قتل کیا اور لاش کو کھینچ کر چوک تک لائے، جس کے بعد  جنونی ہجوم میں شامل مشتعل افراد نے لاش کو نذر آتش کردیا۔ 

فیکٹری انتظامیہ کے مطابق پرانتھاکمارا کا تعلق سری لنکا سے تھا جبکہ وہ گزشتہ 9سال سے لیدر فیکٹری میں بطور جنرل مینیجر اپنے امور انجام دے رہے تھے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سمیت دیگر حکومتی شخصیات نے اس افسوسناک واقعے کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی اور ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی ہدایت بھی کی۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کر کے غیر انسانی فعل میں ملوث افراد کو ہر صورت گرفتار کرنے کا حکم بھی دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں