تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں ایسےاٹھاؤں گا کہ کسی نے آج تک نہ اٹھایا ہوگا،وزیراعظم

طور خم : وزیراعظم عمران خان نے کہا وعدہ کرتا ہوں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں ایسے اٹھاؤں گا کہ کسی نے آج تک نہ اٹھایا ہوگا، امریکا اور طالبان مذاکرات میں رکاوٹ ہم سب کی بدقسمتی ہے، افغان امن مذاکرات کی بحالی کیلئے پورا زور لگائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا طور خم میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا دعا ہے افغانستان میں امن ہو ، افغانستان میں امن ہونےسے طورخم کاعلاقہ ترقی کرے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طورخم کے راستے سینٹرل ایشیا تک تجارت ہوگی، پشاور پاکستان کا تجارتی حب بنے گا، طور خم ٹرمینل کھولنے سے ہی تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، اس سے تجارتی روابط بڑھنے سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

طورخم بارڈر24گھنٹے کھولنے کا اقدام تاریخی ہے

عمران خان نے کہا طورخم بارڈر24گھنٹے کھولنے کا اقدام تاریخی ہے ، تجارت بڑھے گی تو علاقے میں خوشحالی آئے گی، بارڈر سسٹم سے وسط ایشیائی قوتیں بھی مستفید ہوں گی۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا نظریہ نہیں ہوتا تو ملک میں جمہوریت صحیح معنوں میں نہیں چلتی، اپوزیشن کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے انھیں این آراو دے دیں، اپوزیشن کا پہلے دن سے یہی رویہ ہے کہ میں کسی طرح دباؤ میں آجاؤں۔

اپوزیشن کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے انھیں این آراو دے دیں

انھوں نے کہا دو این آراو کی وجہ سے قرضہ 6ہزار سے بڑھ کر 30ہزار ارب تک پہنچ گیا، اپوزیشن کے مقدمات ہمارے دور میں نہیں بنائے گئے ، ہم نے اداروں کو آزاد کیا ہے کسی کو تحفظ نہیں دیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو واضح کرتاہوں جو مرضی ہوجائے کسی کو این آراو نہیں دیں گے، ملک پر قرضہ چڑھانے والوں کی وجہ سے آج مہنگائی کا سامنا ہے، فیکٹریاں ،منی لانڈرنگ کرنیوالوں کا احتساب نہیں ہوگا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔

قوم کو واضح کرتاہوں جو مرضی ہوجائے کسی کو این آراو نہیں دیں گے

عمران خان نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات کا تعلق امن سے ہوتا ہے ، دہشت گردی کیخلاف جنگ سے قبائلی علاقوں میں تباہی ہوئی، حکومت میں آکر پہلی ترجیح تھی ملک میں امن ہو پڑوسیوں سے اچھے تعلقات ہوں۔

امریکا طالبان مذاکرات منسوخی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور طالبان مذاکرات میں رکاوٹ ہم سب کی بدقسمتی ہے ، میری پوری کوشش ہو گی امریکا طالبان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں، افغان امن سےمتعلق معطل مذاکرات بحال کرانے کی پوری کوشش کروں گا۔

امریکا اور طالبان مذاکرات میں رکاوٹ ہم سب کی بدقسمتی ہے

کشمیر کی صورتحال سے متعلق وزیراعظم نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے 80لاکھ لوگوں کو محصور کررکھاہے، بھارت کا مسئلہ یہ ہے کہ ان پر اب قبضہ ہوچکا ہے ، انتہاپسند ہندو آرایس ایس نے بھارت پر قبضہ کرلیا ہے ، آرایس ایس کی پالیسی نفرت سے بھری ہوئی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں آرایس ایس مسلمانوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے، بھارت میں اس وقت نارمل حکومت نہیں ہے ، آرٹیکل 370اور کرفیو اٹھانے تک بھارت سے بات چیت نہیں ہوسکتی، جہاد کی سوچ رکھنے والا سب سے پہلے کشمیریوں کیساتھ ظلم کرے گا، بھارت نے 9لاکھ فوجیوں کو مقبوضہ کشمیر میں اکٹھا کرکے رکھی ہے۔

ہندوستان میں آرایس ایس مسلمانوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے

انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو پہلے بھارت کیساتھ تھے اب وہ بھی نہیں رہے، بھارت اس وقت بری طرح پھنسا ہوا ہے ، یہاں سے کسی نے کوئی حرکت کی تووہ پاکستان کا بھی دشمن ہوگا اور کشمیریوں کابھی۔

آرٹیکل 370اور کرفیواٹھانے تک بھارت سے بات چیت نہیں ہوسکتی

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین تمام انسانوں کو برابری کا شہری سمجھتا ہے ، کشمیر کا بچہ ہو یا بوڑھا سب اس وقت بھارت کیخلاف ہوگئے ہیں، گھوٹکی میں ہندو برادری پر حملہ سوچی سمجھی سازش ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر کاز کو بھر پور طریقے سے اٹھاؤں گا، وعدہ کرتا ہوں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں ایسے اٹھاؤں گا کہ کسی نے آج تک نہ اٹھایا ہوگا۔

افغان امن مذاکرات کی بحالی کیلئے پورا زور لگائیں گے

عمران خان نے کہا افغانستان میں امن کے حوالے سے اشرف غنی سے فون پر بات کی ہے، پاکستان نے افغان امن مذاکرات کے لئے بھرپور کوشش کی ، امریکا نے بھی افغان امن کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا، معلوم ہوتا مذاکرات میں کہاں رکاوٹ آئی تو ہم دور کرنے کی کوشش کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیر کو امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات ہوگی ، افغان امن مذاکرات معطل ہونے کا زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا ہے، افغان امن مذاکرات کی بحالی کیلئے پورا زور لگائیں گے ، افغان امن مذاکرات پر معاہدہ بالکل قریب تھا، طالبان نے افغان الیکشن میں حصہ نہ لیا تو پھر یہ بڑاالمیا اور افسوسناک ہوگا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پوری کوشش ہے کسی طرح سے لوگوں پر مہنگائی کا بوجھ نہ پڑے، تیل 150ڈالر کا آتا تو ساری چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -