اسکردو : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کی خوبصورتی کا سوئٹزرلینڈ سے مقابلہ نہیں ہی نہیں، وہ وقت آئے گا جب لوگ گلگت بلتستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسکردو میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سردموسم میں آنے پراسکردو کے لوگوں کا شکریہ اداکرتاہوں ، کبھی بھی ملک ترقی نہیں کرسکتا جب تک غریب لوگوں کو اوپر نہیں لاتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان دور دراز علاقہ ہے غربت زیادہ ہے پیچھے ہے ، بلوچستان میں بھی لوگ پیچھے رہ گئے ان پر توجہ نہیں دی گئی، جنوبی پنجاب،اندرون سندھ ، قبائلی علاقہ بھی پیچھے رہ گیا ، حکومت سنبھالی توکوشش ہے پیچھے رہ جانیوالے علاقوں کواوپرلاؤں، پیچھے رہ جانیوالے علاقوں کو پاکستان کیساتھ اوپر لانا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امیر امیر تر اور غریب مزید غریب ہوگیا یہ بھی معاشی ناانصافی ہے، ہماری پوری کوشش ہےکہ ملک سے غربت کو کم کریں ، یواین ڈی پی رپورٹ کے مطابق غربت تیزی سے کم کرنے پرکےپی حکومت پر فخر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2013میں ہماری حکومت آئی تو کےپی دہشت گردی کا شکار تھا، دہشت گردی کی وجہ سے کےپی میں غریب بہت پیچھے چلاگیا تھا ، کےپی میں دہشت گردی سے 700پولیس والے شہید ہوگئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسکردو ایئرپورٹ اب انٹرنیشنل ایئرپورٹ بن گیا ہے ، ابھی اسکردوایئرپورٹ کےانٹرنیشنل بننے سے آنیوالی آپ کی زندگیوں میں تبدیلی کو تصور کرسکتے، دنیا میں سب سے خوبصورت پہاڑی علاقے گلگت بلتستان میں ہیں۔
گلگت بلتستان کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو گلگت بلتستان کی خوبصورتی کا پتہ نہیں کیونکہ یہاں آنا مشکل تھا، اسکردو ایئرپورٹ انٹرنیشنل بننے سے بیرون ملک پاکستانی یہاں آئیں گے ، اسکردو میں براہ راست پروازیں آنےسے سیاحت میں اضافہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ اسکردو آنیوالی سڑک پر 30 سال پہلے سفرکیا پتہ ہے کتنی خطرناک تھی، لوگ اس سڑک پر سفرکرنےسے پہلے ایسے خدا حافظ کرتے تھے جیسے پتہ نہیں دوبارہ ملیں گے یانہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے دنیا کی تمام خوبصورت ترین جگہیں دیکھی ہوئی ہیں، پہاڑی علاقوں میں سب سے زیادہ خوبصورتی گلگت بلتستان میں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جی بی کے عوام کی طرف سے ایف ڈبلیو او اور این ایچ او کاشکریہ اداکرتاہوں ، سیاحت پاکستان کا بہت بڑااثاثہ بن سکتاہے، سوئٹزرلینڈ گلگت بلتستان کے سامنے آدھا ہے ، سوئٹزرلینڈ سیاحت سے 70ارب ڈالر کماتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ایکسپورٹ بھی صرف30ارب ڈالر ہے، گلگت بلتستان آنیوالے کہتے ہیں سوئٹزرلینڈ کا جی بی سے مقابلہ ہی نہیں، اسکردو کو آزاد کشمیر سے ملا رہے ہیں، جتنی آسانیاں ہوں گی سیاست بڑھے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ اسکیننگ کےذریعے پیسہ بناتاہے، غیرملکی اسکیننگ کیلئے گلگت بلتستان کی طرف سے دیکھ رہےہیں، گلگت بلتستان کےعوام نے اب اپنی زمین کا دھیان رکھنا ہے، گلگت بلتستان میں زمین کم ہے اس لئے آپ کو اسکی ضرورت ہوگی، باہر سے آنیوالا غربت کا فائدہ اٹھا کر زیادہ پیسے دینے کی کوشش کرے گا۔
سیاحت کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے ریزاٹس بناناہوں گے، جی بی میں سوچ کر چلیں گے تو کم ازکم 30سے40ارب سیاحت سےکما سکتے ہیں، یہ بھی وقت آئیگا کہ لوگ گلگت بلتستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے، آنے والے دنوں میں جی بی میں سیاحت بڑھےگی۔
مہنگائی سے متعلق انھوں نے کہا کہ کورونا کے بعد سے پوری دنیا میں مہنگائی ہے ، دنیامیں کوروناکی وجہ سےلاک ڈاؤن لگائے گئے تجارت ختم ہوگئی، تجارت ختم ہونےسےچیزوں میں کمی ہوئی اورمہنگی ہوگئیں، ہم نےاحساس راشن کارڈکااجراکیاجس پر3چیزوں میں رعایت ملےگی۔
صحت کارڈ کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کےپی میں صحت کارڈ دیا اب اگلے ماہ سے پنجاب میں ہیلتھ کارڈ ہوگا، گلگت بلتستان کےعوام کو بھی صحت کارڈ دیں گے ، اب ہر گھرانے کے پاس 10لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنش ہوگی ، کسی بھی پرائیوٹ یا سرکاری اسپتال میں جاکر علاج کرایاجاسکتاہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ سب سے بہتر طریقہ کمزور طبقے کو اوپر اٹھانا ہے، ہم ہرخاندان میں ہیلتھ انشورنس دیں گے۔